لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج جاری، پشاور میں بجلی کے5 ٹاور تباہ،150 میگاواٹ کی مزید قلت
لاہور/ اسلام آباد/ پشاور (نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) ملک کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ ختم نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے عوام شدید عذاب سے دوچار ہو گئے اور وہ گذشتہ روز بھی سراپا احتجاج بنے رہے ادھر پشاور میں شرپسندوں نے بجلی کے 5 ہائی ٹینشن ٹاورز کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا۔ ٹاورز کی تباہی سے پشاور اور مردان کو سپلائی متاثر ہوئی اور بجلی کی رسد میں 150 میگاواٹ بجلی کم ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 3ہزار 100 میگاواٹ ہوگیا، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں ہرگھنٹے کے بعد ایک سے 2 گھنٹے کی بجلی کی بندش نے بچوں، بڑوں اور خواتین کو پریشان کردیا، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 8 سے 10 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 14 سے 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ برقرار رہی، سندھ، بلوچستان اور خیبر پی کے کے شہری علاقوں میں 12، دیہی علاقوں میں 14 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنادیا۔ شدید لوڈشیڈنگ کے باعث گھریلو صنعتیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ گزشتہ روز سندھ میں تیز ہواؤں جبکہ پنجاب اور خیبر پی کے میں بارش نے گزشتہ ایک ہفتے سے جاری گرمی کی شدید لہر کو کسی حد تک کم کردیا۔ این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 11 ہزار میگا واٹ جبکہ طلب 14ہزار 900 ہے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ ادھر شرپسندوں نے ٹرانسمیشن لائن کے 5 ٹاورز دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دئیے۔ تریبلا شیخ محمدی ٹرانسمیشن لائن کے 3 ٹاور جبکہ شیخ محمدی دائود خیل ٹرانسمیشن لائن کے بھی 2 ٹاورز کو دھماکے خیز مواد سے تباہ کیا گیا جس کی وجہ سے سسٹم میں مزید 150 میگاواٹ بجلی کم ہوگئی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ پشاور اور مردان کے متاثرہ علاقوں میں متبادل ذرائع سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ رینالہ خورد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنا دیں، بازار سنسان ہو گئے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پانی نایاب ہو گیا۔ سکولوں، مساجد، گھروں میں پانی کی قلت کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ چشتیاں سے نامہ نگار کے مطابق بدترین لوڈشیڈنگ سے لوگ بلبلا اٹھے۔ بجلی کی عدم موجودگی کی وجہ سے اکثر گھروں اور مساجد میں پانی کی شدید کمی ہو گئی جس پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔گجرات سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں سخت گرمی کے دوران 16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو سخت اذیت میں مبتلا کر دیا گیا ہے۔ ایک گھنٹے کے بعد مسلسل 4-4گھنٹے بجلی بند کر دی جاتی ہے، عوام کو پانی کی سہولت بھی محروم ہو گئے۔ 4 بجے سے لیکر صبح 8 بجے تک بجلی بند کر دیتے ہیں جس سے سکول جانے والے بچوں طالبات کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اعلیٰ حکام فوری نوٹس لیں۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہر اور گردونواح میں 20 منٹ بجلی آنے کے بعد مسلسل 4، 4 گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا۔ شہر میں دورانیہ 16 تا 18 گھنٹے جبکہ دیہات میں 18 تا 20 گھنٹے سے بھی تجاویز کر گیا۔ جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔