بجلی کے بحران میں مزید شدت‘ مظاہرے جاری‘ پانی بھی غائب‘ صنعتوں کیلئے لوڈشیڈنگ 10 گھنٹے کر دی گئی’ اپٹما کا ہڑتال کا اعلان
لاہور + اسلام آباد (نیوزرپورٹر + نامہ نگاران + ایجنسیاں) ملک میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے، ارسا نے منگلا اور تربیلا سے پانی کا اخراج کم کر دیا ہے، چشنوپ ون کا پلانٹ معمول کی مرمت کے باعث بند ہے، ترجمان این ٹی ڈی سی کے مطابق شارٹ فال بڑھ کر 3 ہزار 500 میگاواٹ ہوگیا، شہروں اور دیہات میں 12 سے 18 گھنٹے کیلئے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ تربیلا سے پانی کا اخراج 47 ہزار کیوسک سے گھٹا کر 30 ہزار کیوسک اور منگلا سے 45 ہزار کیوسک سے کم کر کے 30 ہزار کیوسک کر دیا گیا۔ دوسری جانب بجلی کے بحران کے باعث گرمی کے موسم میں صارفین کا برا حال ہے، لاہور میں ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کیلئے بجلی بند ہوتی رہی۔ علاوہ ازیں کئی علاقوں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف کوٹ رادھا کشن، چھانگا مانگا سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ جبکہ ملک میں بجلی کی پیداوار میں کمی کے بعد صنعتوں کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ 6سے بڑھاکر 10گھنٹے کر دی گئی جبکہ اپٹما نے حکومتی فیصلے کو مسترد کر دیا اور پنجاب میں ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ منگل کے روز حکومت کی جانب سے ملک میں بجلی کی کمی کے باعث لاہور سمیت پنجاب کی تمام صنعتوں کیلئے بجلی کے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 6گھنٹے سے بڑھا کر 10گھنٹے کر دیا گیا ہے جبکہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومتی فیصلے کے خلاف ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے اور اپٹما کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ ظالمانہ اقدام ہے جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس کے خلاف ہڑتال کے ساتھ ساتھ احتجاج بھی کیا جائے گا۔ نامہ نگاران کے مطابق پاکپتن میں 18سے 20گھنٹوں کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے چوک پرانی سبزی منڈی کو رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائروں کو آگ لگاکر ٹریفک کے لئے بند کرکے شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور وہاں سے گزرنے والی گاڑیوں کی توڑپھوڑ کی اور شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ جبکہ کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ کوٹ رادھاکشن سے نامہ نگار کے مطابق بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف پاور لومز سیکٹر کے مزدوروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اوررائیونڈ روڈ بلاک کردی جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں تاہم ایکسیئن ڈویژن کوٹ رادھاکشن سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاجی مظاہر ہ ختم کردیا گیا۔ گزشتہ روز کوٹ رادھاکشن اور گردو نواح میں لوڈ شیڈنگ 20 گھنٹے کے قریب کی گئیجس کے خلاف پاور لومز سیکٹر کے سینکڑوں مزدوروں نے احتجاجی مظاہر ہ کیا اُنہوں نے رائیونڈ روڈ پر آگ جلا کر اُسے بلاک کر دیا جس کی وجہ سے درجنوں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ بچیکی سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے تجاوز کرگیا۔ جس کی وجہ سے شہریوں بالخصوص سکولوں کے بچوں کو شدید گرمی نے نڈھال کردیاہے۔ چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابقنیو فیڈر چھانگا مانگا پر گزشتہ دو روز سے 20سے لیکر 22گھنٹہ کی طویل اور بلاجواز لوڈ شیڈنگ کے باعث لوگوں کی چیخیں نکل گئیں۔ تمام کاروبارِ زندگی ٹھپ ہوکر رہ گیا۔ گھروں، مساجد میں پانی تک میسر نہیں۔ چھوٹے کاروبار کرنے والے لوگوں نے اپنے بچوں کے ہمراہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ لوگوں نے مطالبہ کیا کہ چھانگا مانگا نیو فیڈ رپر روزانہ 20سے 22گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ کیے جانے پر فوری نوٹس لیا جائے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ میں غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ نہ رک سکا، امتحانی مراکز میں امیدواروں، ہسپتالوں میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ جبکہ دن بھر کے مختلف اوقات میں دو دو، تین تین گھنٹوں کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے حالیہ دنوں جاری امتحانات میں امیدواروں، ہسپتالوں میں مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔