بیرون ملک جانیوالوں کیلئے پولیو ویکسینیشن پوائنٹس بنانے کا فیصلہ‘ عالمی ادارہ صحت کی شفارشات کیخلاف اپیل کرینگے: وزیر مملکت
لاہور/ اسلام آباد (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) عالمی ادارہ صحت کی پاکستان پر سفری پابندیوں کی سفارش کے بعد وزارت صحت نے ہوائی اڈوں، سرحدی چوکیوں، بندرگاہوں پر پولیو ویکسی نیشن پوائنٹس قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اے پی اے کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان ساجد علی شاہ نے کہا اس حوالے سے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے جن میں تمام ہوائی اڈوں، سرحدی چوکیوں اور بندرگاہوں پر حفاظتی قطروں کے خصوصی پوائنٹس قائم کرنا شامل ہیں۔ ترجمان نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ طویل عرصے سے پاکستان میں رہنے والے غیرملکی بھی اس مہم کا حصہ ہوں گے۔ این این آئی کے مطابق پاکستان پر سفری پابندیوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وزارت قومی صحت نے اہم اجلاس آج اسلام آباد میں طلب کرلیا جبکہ وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے بین الاقوامی مسافروں پر ویکسین کی شرط فوری نافذ العمل نہیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت قومی صحت کے اجلاس میں تمام صوبوں کے وزرا صحت، صوبائی حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے سربراہان، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری سول ایوی ایشن، وزیراعظم کے معاون برائے خارجہ امور، چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں ائرپورٹس، بندرگاہوں اور زمینی گزرگاہوں پر ویکسین کی فراہمی کا جائزہ لیا جائیگا۔ اجلاس میں ملک بھر میں دستیاب ویکسین اور نئی ویکسین کی خریداری، ویکسی نیٹرز، افرادی قوت اور وسائل کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ اجلاس میں ویکسین سرٹیفکیٹ کے اجرا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داریوں کا تعین کیا جائیگا۔ آئی این پی کے مطابق وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے عالمی ادارہ صحت کی پاکستان پر سفری پابندیاں تشویشناک ہیں، فاٹا کی وجہ سے سفری پابندیاں لگیں۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں حکومت کی ناکامی نہیں۔ یہ معاملہ کئی برسوں پر محیط ہے ماضی کی حکومت کی غیرسنجیدگی کی وجہ سے پابندیاں عائد ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا غیرملکی سفر کرنے والے مسافروں کو پرائیویٹ لوگ سرٹیفکیٹ جاری نہیں کریں گے۔ حکومت اس حوالے سے یکساں سرٹیفکیٹ بنانے کیلئے صوبوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریگی۔ نیشن رپورٹ کے مطابق سائرہ افضل نے اس عزم کا اظہار کیا عالمی ادارہ صحت کی سفارش کیخلاف اپیل دائر کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت سخت سفارش ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے پولیو ویکسی نیشن پر بین الاقوامی ہیلتھ سرٹیفکیٹ جاری کر دیا۔ ہیلتھ سرٹیفکیٹ بین الاقوامی ہیلتھ ریگولیشنز 2005ء کے تحت جاری کیا گیا۔ بین الاقوامی ہیلتھ سرٹیفکیٹ کو ییلو بکلیٹ کا نام دیا گیا جو 14 صفحات پر مشتمل ہے۔ ہیلتھ سرٹیفکیٹ میں سفری شرائط درج ہیں۔ ایک ماہ سے ایک سال کے دوران سفر کرنے والوں پر 4 ہفتے پہلے پولیو ویکسی نیشن کرانا ضروری ہے۔ ہیلتھ سرٹیفکیٹ محکمہ صحت کے مجاز افسر سے دستخط شدہ ہونا چاہئے۔ ڈبلیو ایچ او کی معاونت سے پاکستانی حکومت پولیو ویکسین سرٹیفکیٹ جاری کریگی۔ ترجمان عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے متاثرہ علاقوں میں ویکسی نیشن پہنچانے میں مدد کرینگے۔ آئی این پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے اس نے پاکستان پر پابندیاں عائد نہیں کیں، پولیو ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹ کی شرط لگائی ہے، افغانستان اور نائیجیریا پولیو پر انتہائی قابو پا سکتے ہیں تو پاکستان کیوں نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں عالمی ادارہ صحت کے ترجمان گریگوری ہارٹ کا کہنا تھا وہ چاہتے ہیں پاکستانی بیرون ملک سفر کریں مگر وائرس کے بغیر۔ ان کا کہنا تھا پاکستانی ائیرپورٹس پر انسداد پولیو کاؤنٹر کا قیام خوش آئند ہے۔ لاہور سے خبرنگار کے مطابق ضلعی حکومت نے بیرون ملک جانیوالے افراد کو ہنگامی بنیادوں پر پولیو کے قطرے پلانا اور پولیو ویکسی نیشن کے سرٹیفکیٹ دینے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ گذشتہ روز صبح سے شام تک بیرون ملک جانے والے مسافروں کی بڑی تعداد ٹائون ہال پہنچی جہاں انہیں پولیو کے قطرے پلائے جاتے اور سرٹیفکیٹ جاری کئے جاتے رہے۔ ضلعی حکومت لاہور ائرپورٹ اور ٹائون ہال میں ایمرجنسی دفتر قائم کر رہی ہے۔ گذشتہ روز معروف صنعتکار کو ضلعی حکومت کے عملے نے ان کے گھر جا کر پولیو کے قطرے پلائے جبکہ بیرون ملک جانیوالی ایک اعلیٰ عدالتی شخصیت کو آج پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔