پی اے سی نے بینظیر ائرپورٹ پر این ایچ اے کی بریفنگ غیر تسلی بخش قرار دیدی
اسلام آباد (وقائع نگار+ ایجنسیاں) پی اے سی نے نیو بے نظیر بھٹو شہید انٹرنیشنل ائرپورٹ کے حوالے سے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی بریفنگ کو بھی غیر تسلی بخش قرار دیدیا تاہم اس حوالے سے چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ نے کمیٹی کے آئندہ اجلاس (بروز جمعرات) میں منصوبہ بندی کمیشن، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو مشترکہ طور پر طلب کرلیا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کمیٹی کا کام عوام کے پیسہ کے استعمال پر نظر ر کھنا ہے تاکہ یہ پیسہ ضائع نہ ہو۔ اگر 30 ارب کی بجائے ایک منصوبہ صرف 6 ارب روپے میں مکمل ہوسکتا ہو تو کمیٹی کا ردعمل تو سنجیدہ ہوگا۔ جتنی لاگت میں نیو بے نظیر بھٹو شہید انٹرنیشنل ائرپورٹ مکمل ہو رہا ہے اتنی لاگت میں پاکستان کے 20 بڑے ہسپتال قائم کئے جا سکتے ہیں۔ خورشید شاہ نے سیکرٹری مواصلات کا تقرر نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی کی سفارش کے باوجود تقرر نہ ہونا قابل تشویش ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا ہے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن درمیان فاصلے نہیں، جہوری نظام کے استحکام کیلئے ہم ایک ہی ’’صفحہ‘‘ پر ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف سے ملکر جلد مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر اتفاق پیدا کرلیا جائیگا۔ اسی طرح دوسرے زیرالتوا امور بھی طے کرلئے جائیں گے۔ ہمارے دور میں پاکستان کا ہر شہری 74 ہزار کا مقروض تھا، اب قوم کا ہر بچہ 84 ہزار روپے کا مقروض ہے۔ نوازشریف حکومت نے ہر روز 5 ارب روپے کے قرضے میں اضافہ کیا، اس طرح یہ حکومت صرف 8 ماہ میں 1500 ارب روپے کے قرضے کا اضافہ کرچکی ہے۔ حکومت نئے بجٹ کے حوالے سے واہ واہ کروائے گی جب کہ عوام کی چیخیں نکل رہی ہونگی اور حکومت اس بات پر مُصر ہو گی کہ یہ عوام کی چیخیں نہیں بلکہ بجٹ پر خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا۔