قومی اسمبلی : کارکنوں کے اغواء قتل کیخلاف متحدہ کا احتجاج‘ واک آئوٹ
اسلام آباد (وقائع نگار+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں متحدہ نے کراچی میں کارکنوں کے قتل اور اغوا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا۔ متحدہ کے اقبال محمد علی خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہمارے 42 کارکن غائب ہیں اور انکے بارے میں کچھ نہیں بتایا جا رہا کہ وہ کہاں ہیں۔ منگل کو میرے حلقے میں دو کارکنوں کو قتل کر ایا گیا ہمارے کارکنوں کا قتل معمول بنتا جا رہا ہے ہم کس سے انصاف مانگیں اس پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو حالات کا جائزہ لے۔ ہم اپنے کارکنوں کے قتل کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کرتے ہیں اس کے ساتھ ہی متحدہ کے ارکان ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ کو متحدہ کے ارکان کو ایوان میں لانے کی ہدایت کی جس پر وہ متحدہ کے ارکان کو منا کر ایوان میں لے آئے۔ ایم کیو ایم کے ارکان کی واپسی پر وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ گزشتہ روز بھی ایم کیو ایم نے ایوان سے واک آئوٹ کیا تھا۔ یہ صوبائی معاملہ ہے ایم کیو ایم سندھ حکومت میں بھی شامل ہے۔ ایم کیو ایم کا جمہوری اقدار کیلئے مثبت رویہ ہے کسی بھی جماعت کا دکھ اس پارلیمنٹ کا دکھ ہے۔ آج مساجد امام بارگاہیں ‘ مندر‘ چرچ اور تعلیمی ادارے تک محفوظ نہیں۔ عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر مذہبی امور ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے بتایا کہ اسلامی نظریہ کونسل نے گزشتہ پانچ برس کے دوران مختلف شعبوں میں مجموعی طور پر 57 سفارشات پیش کیں، اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات پر پارلیمنٹ میں بحث کے بعد عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ وقفہ سوالات میں خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 230(4) کے تحت پارلیمنٹ میں بحث کے بعد کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد شروع کیا جا سکتا ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے باعث مدارس، مساجد اور اسلامی تعلیم کے مضامین صوبوں کے سپرد کر دیئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر جہاز رانی و بندرگاہیں کامران مائیکل نے بتایا کہ گوادر پورٹ پر فیز I پراجیکٹ 100 فیصد مکمل کر لیا گیا ہے، گوادر بندرگاہ 2008ء سے کام کر رہی ہے اور اس پر بحری جہازوں کی آمد و رفت جاری ہے، جلد اس کو تجارتی مقاصد کے لئے فنکشنل کر دیا جائے گا۔ کراچی بندرگاہ پر سیکورٹی سیکنرز نصب کئے گئے ہیں، فی الوقت کراچی پورٹ ٹرسٹ کی جانب سے سیکنرز نصب کرنے کی کوئی تجویز نہیں دی گئی اس لئے کیمروں اور سیکنرز کی تنصیب پر کسی قسم کا کوئی خرچ نہیں کیا گیا۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے واضح کیا کہ سرخ لائن عبور کرنے کا کسی کو بھی اختیار نہیں ہونا چاہئے تاہم اس لائن کا ازسرنو تعین کیا جائے۔ ملک میں غداری کا طعنہ پرانی روایت ہے۔ بڑھتی ہوئی کرپشن جمہوریت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی سالانہ سیل 80 ارب روپے ہے ٗایک ہزار نئے یوٹیلٹی سٹورز کھولے جائینگے۔ اسلام آباد میں نئی رہائشی کالونیاں قائم کرنے کیلئے مستقبل قریب میں پاکستان ہائوسنگ فائونڈیشن کے پاس تین منصوبے زیر غور ہیں۔ وفاقی حکومت نے سرکاری حج سکیم کیلئے کوئی فنڈز مختص نہیں کئے۔ حج 2014کے تمام اخراجات درخواست گزاروں کی طرف سے جمع کرائی گئی رقوم سے کئے جائینگے۔ بجلی چوری کے سب سے زیادہ واقعات پنجاب میں ہوئے اور بجلی چوری کیخلاف سب سے زیادہ مقدمات 8978 بھی پنجاب میں قائم کئے گئے۔ وقفہ سوالات کے دوران غذائی تحفظ و تحقیق کے پارلیمانی سیکرٹری رجب علی بلوچ نے کہا کہ چالیس ہزار میٹرک ٹن کپاس کے بیج کی ضرورت کے لئے 19 ہزار 857 میٹرک ٹن بیج کی تصدیق مکمل کر لی گئی، بیج کی تصدیق اور رجسٹریشن کا شعبہ جعلی اور غیر معیاری بیج کی فروخت کی نگرانی کر رہا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار رائو اجمل نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کے نیٹ ورک کی مزید توسیع کے لئے کارپوریشنوں نے مجاز فورم سے منظوری کے لئے ایک ہزار مزید سٹورز کھولنے کے لئے پی سی ون پیش کیا ہے جس کی منظوری ہوتے ہی نئے سٹورز کھول دیئے جائیں گے۔ پاکستان میں تین کمپنیاں کاروں کے سپیئر پارٹس تیار کر رہی ہیں۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال جولائی جون 2012-13ء کے لئے صنعتی شعبہ کی شرح نمو 3.49 فیصد ہے، جولائی دسمبر 2013-14ء چھ ماہ کے عرصے کے لئے صنعتی شعبہ کی شرح نمو 5.4 فیصد ہے، جنوری مارچ 2014ء سے متعلق اعداد و شمار اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اسلامی نظریہ کونسل نے مختلف شعبوں اور مسائل پر جو سفارشات پیش کیں ان میں سال 2009-10 کے دوران 22، 2010-11ء کے دوران 17 اور سال 2011-12ء کے دوران 18 سفارشات شامل ہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی مذکورہ سفارشات پر مبنی رپورٹس وزارت کو حال ہی میں موصول ہوئی ہیں اور وزارت پارلیمانی امور کو یہ سفارشات پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کرنے کیلئے درخواست کر دی گئی ہے۔ وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے کہا وزیراعظم نے ملک کے تمام خود مختار و نیم خود مختار اداروں میں کنٹریکٹ ملازمین کے کنٹریکٹ میں مزید توسیع نہ کرنے کا حکم نامہ جاری کر رکھا ہے حکم نامہ کی موجودگی میں ٹی آئی پی سمیت دیگر اداروں کے کنٹریکٹ ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ اس ادارے کے مسئلے کا جلد کوئی حل نکال لیا جائے گا۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی نے پولیو قطرے نہ پلانے والے والدین کیخلاف کارروائی پر توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرا دیا۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے والے والدین کیخلاف کارروائی کرے۔