• news

پروپیگنڈا کے ذریعے دفاعی اداروں کو کمزور کرنے کا خوفناک کھیل کھیلا جا رہا ہے: حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃالدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ اسلام دشمن قوتیں انڈیا کے مقابلہ میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں، بین الاقوامی سطح پر جاری سازشوں کا سب سے بڑا ہدف پاکستان ہے، پروپیگنڈا کے ذریعے افواج پاکستان اور دفاعی اداروں کو کمزور کرنے کا خوفناک کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انتخابات کا کشمیری قوم نے تاریخی بائیکاٹ کیا ہے،  نریندر مودی کی پاکستان مخالف دھمکیوں سے نظریہ پاکستان کی حقیقت ایک بار پھر دنیا پر واضح ہورہی ہے، گائے کے ذبیحہ پر پابندی اور بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ جس دن ایسی ناپاک کوشش کی گئی بھارت کے تیس کروڑ مسلمان میدان میں کھڑے ہوں گے اور بھارت کو اپنا وجود برقرار رکھنا بھی مشکل ہو جائے گا۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انتخابات کے دوران بعض علاقے ایسے ہیں جہاں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔ مظلوم کشمیریوں نے اتحادویکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جس طرح الیکشن کا تاریخ ساز بائیکاٹ کیا ہے اس سے ایک بار پھر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ کشمیری کسی صورت مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ بھارت سرکار کشمیریوں کے جذبہ حریت کو سرد کرنے کیلئے نت نئے حربے اختیار کر رہی ہے۔ آئے دن کشمیری طلباء پر تشدد کر کے انہیں یونیورسٹیوں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔ چند دن قبل بھی کشمیری طلباء کے پاکستان کے خلاف نعرے نہ لگانے پر انہیں زبردست تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ہندو انتہاپسند نریندر مودی ابھی وزیر اعظم نہیں بنا کہ اس نے پورے بھارت میںمسلم کش فسادات بھڑکانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے آئے دن دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ جس طرح امریکہ نے اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کیا تھا وہ بھی پاکستان پر اسی طرح حملہ آور ہوں گے۔ وہ تشدد کی جس آگ کو بھڑکا رہے ہیں اس سے پوری دنیا پر ان کا دہشت گردانہ چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں دین اسلام کو مسجد کی چاردیواری تک محدود رکھنا چاہتی ہیں۔ مسلم معاشروں میں لادینیت، فحاشی و عریانی اور سیکولرازم کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ ایسی صورتحال میں قرآن و سنت کی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ چودہ سو سال پہلے کی طرح آج بھی مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن