کل روکا گیا تو کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں: طاہر القادری
لاہور(خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے حکو مت پر عدم اعتماد کا اظہار اور حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر 65صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جمہو ریت‘ گڈ گورننس اور رول آف لاء نام کی کوئی چیز نہیں‘ کر پٹ لوگوں نے مک مکا کر لیا اور ملک کو دونوں ہا تھوں سے لوٹا جا رہا ہے‘ 11مئی کو پوری قوم حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پر نکلے گی‘ حکو مت نے ایک سال طالبان سے مذاکرات میں ضائع کر دیا‘ حکو مت نے فوج کو مذاکرات سے الگ کرکے پس پشت ڈال دیا‘ رحمن ملک کی طرح موجودہ حکمران بھی ہمیں سکیورٹی خدشات کے نام پر خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں‘ 11مئی کو ہر صورت مال روڈ پر ہی احتجاج ہوگا‘ حکومت نے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا تو ہمارے کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں وہ اپنا دفاع کرینگے۔ مرکزی سیکرٹریٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حکمرانوں کو پتہ ہے کہ انکی میگا کرپشن میں پاک فو ج اور آئی ایس آئی رکاوٹ ہو سکتی ہے اس لئے ایک سازش کے تحت ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف محاذ کھڑا کیا گیا۔ ہم بتانا چاہتے ہیںکہ پاکستان کے دفاع کو کسی صورت کمزور نہیں ہونے دیں گے کیونکہ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں۔ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز ہی نہیں جبکہ پارلیمنٹ گونگا، بہرہ اور اندھا ادارہ ہے۔ لانگ مارچ پرامن عوامی انقلاب کے لئے اذان تھی 11مئی یوم اقامت ہے اور صف بندی کے ساتھ بہت جلد ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت ہو گی اور استحصال‘ سیاسی آمریت اور خاندانی نظام کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 11مئی کو مرکزی احتجاج راولپنڈی میں ہوگا جبکہ اسکے علاوہ پچاس سے ساٹھ مقامات پر ملک گیر احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں ہرگز مارشل لاء کے حق میں نہیں کیونکہ مارشل لا ملک کے مسائل کا حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ا راکین اسمبلی کے احتجاج کے باوجود وزیر اعظم ایک سال کے دوران صرف دو سے تین مرتبہ قومی اسمبلی میں آئے جبکہ سینٹ میں ایک مرتبہ بھی قدم نہیں رکھا۔ ایک سال گزرنے کے باوجود وزیر خارجہ کا تقرر نہیں کیا گیا کیونکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی واشنگٹن میں بنتی ہے۔