راشد رحمن کے قاتلوں کو کٹہرے میں لایا جائے: اقوام متحدہ، امریکہ‘ انسانی حقوق کمیشن
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + آن لائن) اقوام متحدہ ‘ امریکہ نے ملتان میں انسانی حقوق کے لئے سرگرم وکیل راشد خان رحمن کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی حکومت کو حملہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ راشد رحمن ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کیلئے 20 سال سے کام کررہے تھے۔ بدھ کو قتل کئے جانے سے قبل بھی انہیں توہین مذہب کے مقدمہ میں ایک یونیورسٹی انسٹرکٹر کے مقدمہ میں وکیل صفائی بننے کی بنا پر قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں۔ ہیومن رائٹس کے ہائی کمشنر آفس کی ترجمان ریوبرٹ کولولے نے جنیوا میں بتایا زاشد رحمن کے قتل سے پاکستان میں ہیومن رائٹس ورکرز اور صحافیوں کو لاحق خطرات کا اندازہ ہوگیا۔ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ وکیلوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں کے کسی خوف، دبائو اور تشدد کے کام کرنے کی یقین دہانی کرے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اپنے آزاد میڈیا پر فخر کرتا ہے مگر حالیہ مہینوں میں صحافیوں، انسانی حقوق کے دفاع کاروں بالخصوص سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ پر کھل کر تنقید کرنے والوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حملوں کو روکنے کیلئے پاکستان کی حکومت کو اپنی کوششوں میں دوگنا اضافہ کرنا چاہئے۔ دریں اثناء پاکستان کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملتان میں قتل کئے جانے والے وکیل راشد رحمان کو دھمکیاں دینے والے افراد کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرہ یوسف کی طرف سے جاری بیان میں ان کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے اگر قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا یا کوئی بامعنی کارروائی نہیں کی جاتی تو یہ انسانی حقوق کی تحریک اور راشد رحمان مرحوم کے اہل خانہ کے لئے انصاف کا مذاق اڑانے کے مترادف ہوگا۔