ایک ماہ سے کم وقت میں پابندیوں کا اطلاق نہیں کرسکتے، حکومت کا عالمی ادارہ صحت کو خط
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزارت ہیلتھ سروسز نے عالمی ادارہ صحت کو خط میں یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان بین الاقوامی ہیلتھ ریگولیشن کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرے گا، پاکستان کو کسی سفارتی یا سرکاری سطح پر آگاہ نہیں کیا گیا، تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان میں پولیو کے خلاف مہم جاری ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کا ذمہ دار رکن ہے پاکستان کے سوا دنیا بھر میں کہیں بھی پولیو کے 69 رضاکار اور پولیس اہلکار ہلاک نہیں ہوئے۔ دہشت گردی کے واقعات کراچی، فاٹا اور خیبر پی کے میں ہوئے۔ پاکستان پولیو کے خلاف مہم اور سفری سفارشات پر عملدرآمد کرے گا۔ ایک ماہ سے کم وقت میں پابندیوں کا اطلاق نہیں کرسکتے۔ دریں اثناء پولیو ویکسین کے قطرے حاملہ خواتین کیلئے نقصان دہ ہیں جس سے بیرون ملک سفر کرنے والی حاملہ خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق حاملہ خواتین کو پولیو ڈراپس کی بجائے انجکشن لگائے جاتے ہیں جو پاکستان میں دستیاب ہی نہیں۔ دریں اثناء وزیر صحت خیبر پی کے کی زیر صدارت اجلاس میں ائرپورٹ پر پولیو کائونٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر صحت شہرام ترکئی نے کہا کہ ضلعی ہیڈ کوارٹرز اور ہسپتالوں میں بھی پولیو ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ جاری ہوں گے۔ پولیو ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ مفت فراہم کئے جائیں گے۔