کسی کو شکایت ہے تو سڑکوں کی بجائے پارلیمنٹ میں آئے‘ ملک احتجاجی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا : وزیراعظم
لاہور (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کے درمیان جاتی عمرہ میں اہم ملاقات ہوئی جس میں ملک کی سیاسی صوتحال، پنجاب سمیت ملک بھر میں جاری ترقیاتی کاموں پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کی جماعتوں کے احتجاج کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی پروگرام میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جائیگی تاہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ملک احتجاجی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا، کسی کو شکایت ہے تو وہ سڑکوں پر آنے کی بجائے پارلیمنٹ میں آئے‘ وہ وقت دور نہیں جب بجلی کی لوڈشیڈنگ سمیت تمام مسائل حل ہوںگے۔ ملکی وقار اور سلامتی پر آنچ نہیں آنے دینگے، ملک کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائینگے۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال، طالبان سے مذاکرات اور خصوصاً تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی جانب سے عام انتخابات میں ہونیوالی مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج کی کال سے پیدا ہونیوالی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کس سنجیدگی کے ساتھ انکے مسائل کے حل کیلئے کام کر رہی ہے اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب عوام کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سمیت تمام مسائل سے نجات ملے گی۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہاکہ احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے لیکن جو لوگ اپنے سیاسی مقاصد کیلئے احتجاجی سیاست کر رہے ہیں وہ عوام کے دوست نہیں اور جو لوگ سیاست کی آڑ میں جمہوریت کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں، اسکی ہم کسی کو اجازت نہیں دیںگے۔ شہبازشریف نے کہا کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔ احتجاج کی سیاست کرنیوالے ملک اور قوم کی خدمت نہیں کر رہے ہیں۔ احتجاج جمہوریت کا حسن ہے لیکن جو جماعتیں احتجاج کرنا چاہتی ہیں وہ اپنی کارکردگی پر بھی نظر ڈالیں۔ دریں اثناء وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ عوامی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرینگے، ملک کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ اتفاق جامع مسجد کے توسیعی منصوبے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دعا کریں جو ذمہ داری ملی ہے اس میں کامیاب ہوں۔ ملک کو درپیش چیلنجز سے نبٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔ چیلنجز سے نجات دلانے کیلئے نیک نیتی کے ساتھ اقدامات کر رہے ہیں، قومی توقعات پر پورا اترنے کی کوششیں کر یںگے‘ ملک کی ترقی، خوشحالی اور امن کا قیام ہماری اوّلین ترجیح ہے‘ مساجد اللہ کے گھر ہیں، ہمیں انکو آباد کرنا چاہئے، ملک کی سلامتی کے تحفظ اور ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے قوم کو دعائیں کرنی چاہئیں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہبازشریف سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے مسجد کے توسیعی منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد منصوبے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ملک کی سلامتی کے تحفظ اور مسائل کے حل کیلئے خصوصی طور پر دعا بھی کرائی گئی۔ غیر رسمی گفتگو میں وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ عوام نے ہم پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے ہم اسی کے مطابق عوامی توقعات پر پورا اترنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور ہم جلد از جلد ملک کو مزید ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔ ملک کو اس وقت دہشت گردی سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔