کئی شہروں میں بارش‘ دیواریں‘ چھتیں‘ بجلی گرنے سے پندرہ جاں بحق‘ لاہور کے نشیبی علاقے ڈوب گئے
لاہور (رپورٹنگ ٹیم + نمائندگان + نوائے وقت رپورٹ) لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں اور دیگر حصوں میں شدید بارش نے جل تھل کردیا، چھتیں، درخت، دیواریں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 15 افراد جاں بحق 35 زخمی ہو گئے۔ فیڈر ٹرپ کرجانے سے کئی شہر گھنٹوں اندھیرے میں ڈوبے رہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شام صوبائی دارالحکومت میں موسلادھار بارش تیز ہوائوں کے ساتھ ہوئی جس سے موسم خوشگوار اور نشیبی علاقوں اور سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا۔ بارش سے لاہور میں 116 فیڈر ٹرپ کرگئے جس سے اقبال ٹائون، مصری شاہ، میسن روڈ، سمن آباد، اندرون لاہور، ریلوے سٹیشن، بادامی باغ، بند روڈ، گڑھی شاہو سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی گھنٹوں بند رہی۔ رات گئے تک مرمت کے بعد بیشتر فیڈر پر بجلی بحال کردی گئی۔ بارش کے دوران شہر میں مختلف حادثات و واقعات میں 15 افراد جاںبحق ہوگئے، ان میں نیازی چوک کے قریب خستہ گھر کی چھت گرنے سے2، کینال روڈ پر درخت گرنے سے 3، ڈیوس روڈ اور غازی روڈ پر دیواریں گرنے سے 3 افراد زخمی ہوگئے۔ صوبائی وزیر زراعت فرخ جاوید کا کہنا ہے کہ بے موسمی بارش گندم اور دیگر فصلوں کیلئے نقصان دہ ہے۔ عوام آج بارشوں کا یہ سلسلہ بند کرانے کے لئے رب کے حضور دعا کریں۔ پاکستان کسان فورم کے رہنمائوں پروفیسر فخر امام، ڈاکٹر عامر سلطان نے کہا کہ تیز آندھی اور بارش سے گندم کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔ حکومت متاثرہ کسانوں کو فی الفور معاوضہ ادا کرے۔ محکمہ موسمیات نے اگلے دو روز بھی بالائی پنجاب کشمیر خیبر پی کے میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ سب سے زیادہ بارش راولاکوٹ میں 50 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ دریں اثناء فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تھانہ گلبرگ کے علاقے میں قبرستان کی دیوار گرنے سے ایک ہی خاندان کی دو خواتین جاں بحق ہو گئیں جبکہ ایک خاتون اور کئی بچے زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 30 سالہ آسیہ اور 32سالہ شازیہ شامل ہیں جبکہ عصمت بی بی سمیت کئی بچے زخمی ہو گئے۔ شہر کے 100 فیڈر ٹرپ کرجانے سے کئی علاقوں میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم رہا۔ بارش اور آندھی سے فیصل آباد جھنگ اور سرگودھا کے 18 گرڈ سٹیشنوں کو بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ عارفوالا سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گائوں 66ای بی کے محنت کش گندم کی کٹائی کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے موقع پر دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ اویس کی عمر 23سال جبکہ دائود کی عمر 28سال بتائی جاتی ہے جبکہ فصل بھی جل کر تباہ ہوگئی۔ جبکہ وفاقی دارالحکومت سمیت مختلف علاقوں میں بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔ جڑواں شہروں میں موسلا دھار بارش وقفے وقفے سے جاری رہا۔ کہوٹہ میں صبح سویرے آسمانی بجلی گر نے سے دو افراد شکیل اور حفیظ جاں بحق ہوگئے۔ ادھر گلگت بلتستان کے ضلع استور میں پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا۔ شہر میں موسلادھار بارش جاری رہا۔ بھکر سے نامہ نگار کے مطابق بجلی گرنے سے چک نمبر 60,61 ٹی ڈی اے میں آسمانی بجلی گرنے سے تاج محمد ولد ابراہیم دم توڑ گیا، 4 دیگر زخمی ہوگئے۔ علاوہ ازیں خیبر پی کے کے ضلع دیر میں 24 گھنٹے سے زائد بارش کا سلسلہ جاری رہا جس سے ندی نالوں میں شدید طغیانی آگئی۔ بنوں میں دو بہن بھائی پانی کے ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوگئے۔ ڈی جی خان ملتان اور بہاولپور میں بارش آندھی کے دوران حادثات اور بجلی گرنے سے 3 افراد کی موت ہوگئی۔ کوئٹہ اور مکران میں شدید بارش ژالہ باری سے 3 ہیوی کھمبے گر گئے۔ سانگلہ ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق محلہ پرانا جمہور میں بارش اور آندھی کے دوران دیوار گرنے سے منیر لطیف کے 3 قیمتی بکرے دم توڑ گئے۔