• news

نجی چینلز کو خود احتسابی اپنانی چاہئے، شکاایت حقائق پر مبنی ہوں تو قانونی کارروائی ہو سکتی ہے: سیکرٹری اطلاعات

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، این این آئی) سیکرٹری اطلاعات ونشریات ڈاکٹر نذیرسعید نے کہا ہے کہ اطلاعات تک رسائی کے بل کے مسودے کو حتمی شکل دیدی گئی ہے جسے جلد کمیٹی میں پیش کیا جائیگا۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ذرائع ابلاغ کے ضابطہ اخلاق پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات اطلاعات ونشریات کے بارے میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کہی۔ کمیٹی کی چیئرپرسن ماروی میمن نے اجلاس کی صدارت کی۔ ڈاکٹر نذیر سعید نے یقین دلایا کہ اس ضمن میں کوئی غیرقانونی اور غیرآئینی اقدام نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر صحافتی ادارے خود ضابطہ اخلاق کی تشکیل کیلئے کام کریں تو اس پر عملدرآمد آسان ہوگا۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی کے بل کے مسودے کو حتمی شکل دیدی گئی ہے جسے جلد کمیٹی میں پیش کیا جائیگا۔ کمیٹی نے میڈیا ٹاسک فورس کے تین گروپ قائم کئے ہیں جن کی کارکردگی کا سہ ماہی بنیادوں پر جائزہ لیا جائیگا، یہ ٹاسک فورس چار سے چھ ماہ کے عرصے میں ذرائع ابلاغ کے قوانین میں ترامیم سے متعلق اپنی رپورٹ جمع کرائیگی۔ وزارت قانون ذرائع ابلاغ کے قوانین کی فہرست ٹاسک فورس کو دیگی۔ قائمہ کمیٹی نے میڈیا سے متعلق 64 قوانین پر نظرثانی کرنے کیلئے تمام جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل دس رکنی ٹاسک فورس قائم کردی ہے۔ ٹاسک فورس قانونی ماہرین پر مشتمل الگ الگ گروپوں کی معاونت حاصل ہوگی۔ ڈاکٹر نذیر سعید نے کہا کہ میڈیا آرگنائزیشنز سیلف ریگولیٹری ضابطہ اخلاق کے نفاذ کیلئے شرائط تیار کررہی ہیں اور اسکو نافذ کرنا آسان ہو گا۔ سیکرٹری اطلاعات ونشریات نے کہا کہ پیمرا نے جیو نیوز کیخلاف کارروائی کی شکایت کا معاملہ قانونی رائے کیلئے وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے۔ ماروی میمن نے کہا کہ ہماری کمیٹی نے اطلاعات تک رسائی کے بل پر پہلے ہی کام کر لیا ہے اور سپیکر قومی اسمبلی کو اس حوالے سے سفارشات بھیج دی گئی ہیں۔ آئی این پی کے مطابق سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ کسی چینل کے خلاف شکایات حقائق پر ثابت ہونے پر قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔ نجی چینلز کو خود احتسابی اپنانی چاہیے۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ پیمرا قوانین موجود ہیں عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ کمیٹی نے فنکاروں کے علاج معالجہ کیلئے ایمرجنسی فنڈ تشکیل دینے کی سفارش کی۔ سیکرٹری نے بتایا کہ ’’رائٹ ٹو انفارمیشن بل‘‘ پر کام مکمل کرلیا ہے جلد کمیٹی میں پیش کردیں گے۔ کمیٹی نے ملک بھر کے 11 معروف وکلا پر مشتمل ایک ٹاسک فورس کے 3 گروپ تشکیل دیئے ہیں جو 4 سے 6 ماہ کے دوران میڈیا کمیشن کی جانب سے 64 میڈیا قوانین میں تبدیلی کا ازسرنو جائزہ لیکر سفارشات کمیٹی کو بھیجنے کا وقت دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن