باڑہ میں پولیو کا ایک اور کیس، فوج کے تعاون سے ویکسین پلانے کا کام شروع
باڑہ (ایجنسیاں) خیبر ایجنسی میں پولیو کا ایک اور کیس منظر عام پر آیا ہے جس سے ملک میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 62 ہو گئی ہے۔ تازہ ترین کیس میں تحصیل باڑہ کے 27 ماہ کا میر فیاض پولیو سے متاثر ہوا ہے۔ فاٹا میں اب تک پولیو کے 48 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ 4کیسز جنوبی وزیرستان میں سامنے آئے ہیں۔ دریں اثناء فاٹا میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کو مدِنظر رکھتے ہوئے قبائلی علاقوں میں پاک فوج کے تعاون سے پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس سلسلے میں خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے ملک دین خیل میں قومی رضاکاروں نے گھر گھر جا کر دس سال سے کم عمر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطر ے پلائے۔ ایک اندازے کے مطابق پولیو کے اس خاتمے کی مہم میں صرف باڑہ تحصیل میں 75927 بچوںکو پولیو کے قطرے پلائیں جائیں گے۔ اس کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیںجن میں خواتین ہیلتھ وزیٹر حصہ لے رہی ہیں۔ پاک فو ج نے بھی پو لیو ٹیموں کی حفاظت کے لئے مر بوط سکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے جس کے تحت علاقے کے عمائدین اور علماء کا بھی اعتماد حاصل کیا گیا ہے۔ مذہبی سکالر محمد خان نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اس تاثر کی نفی کی کہ پولیو کے قطرے اسلام میں حرام ہیں بلکہ اسلام میں ایسی کوئی شہادت نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروپیگنڈا ہے‘ علاقے کے عمائدین محمد فواد اور سلامت شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے کہا کہ یہ دہشت گرد پاکستان کو بدنام کر کے عالمی سطح پر تنہا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا وہ اس حالیہ مہم میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں گے اوراس بیماری کو اپنے علاقے سے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز اور رضاکاروں کا بھی شکریہ ادا کیا جو ان کے بچوں کو اس بیماری سے محفوظ بنا رہے ہیں۔ اس مو قع پر مو جود بچوں نے پاک فوج زندہ بادکے نعرے بلند کئے۔