• news

جدہ میں نظریہ ٔپاکستان کی تقریبات

 نظریہ پاکستان فورم پاکستان کا وہ واحد فورم جو پاکستان کی اصل اساس کی جانب عوام اور خاص طور پر نئی نسل کی تربیت کا اہتمام کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ محترم مجید نظامی کی عمر طویل ہمراہ صحت کے کرے ۔ یہ ان ہی کی سوچ ہے کہ پاکستان کی نئی نسل تحریک پاکستان کی آگاہی سے دور ہوتی جا رہی ہے نئی نسل کیسے آگاہ ہو جبکہ موجودہ نسل ہی بناوٹی سیاسی اکھاڑے کی بھینٹ چڑھ چکی ہے اور تحریک پاکستان کا مقصد اکابرین کی جدوجہد، قائد اور مفکر پاکستان کے افکار سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم و ملک پستی کی طرف جا رہے ہیں، اغیارکی ضروریات کو اپنے لئے راستہ بناکر انکے راستوں پر چل رہے ہیں۔ لاکھوں پاکستان کے چاہنے والوں کو شہید کرا کر، اپنی جائیدادیں تباہ کر کے اگر ہم اس تباہی کے ذمہ دار بھارت کے ساتھ پھر دوستی کی پینگیں بڑھائیں تو یہ نہ صرف شہیدوں کے خون سے غداری ہے بلکہ اپنے اکابرین کی تحریک کی نفی بھی ہے۔ صورتحال کچھ یوں ہو چکی ہے  کہ اگر آنے والی نسل، طلبا و طالبات کو یہ تاریخ نہیں بتائی گئی تو وہ خود شاید اپنی عملی زندگی میں تھوڑے بہت واقف ہوں لیکن انکی آنے والی نسل تو بالکل نابلد ہوگی اور جو اقوام اپنی تاریخ بھول جائیں انکا وجود بھی نہیں رہتا۔ نظریہ پاکستان فورم کا کام پاکستان میں تو محترم مجید نظامی اور انکے رفقاء کار کی وجہ سے جاری ہے، سعودی عرب میں بھی اس کام کا بیڑہ خواتین میں محترمہ صفیہ اسحاق نے اٹھایا ہے۔ خواتین کا اس سلسلے میں سرگرم ہونا اس بات کی نوید ہے کہ ہماری آنے والی نسل ضرور تحریک پاکستان سے واقف ہو گی چونکہ اولاد کی پرورش میں ماں کا بہت اہم رول ہوتا ہے نیز اگر سکولوں میں اساتذہ کچھ وقت طلبا اور طالبات کو اس موضوع پر دیں تو ہمارا آنے والا کل تحریک پاکستان سے واقف ہو گا اور ہم اس ملک کو قائداعظم کی خواہشات کا پاکستان بنائیںگے۔ گزشتہ دنوں جدہ میں صفیہ اسحاق نے نظریہ پاکستان فورم کے حوالے سے اپنی رفقاء بیگم نسیم شیخ، نجمہ اعجاز، رفعت پوری، شبنم زاہد، اقبال نسیم وغیرہ کے ہمراہ دھوم مچا کے رکھی۔ طائف، جدہ کے سکولوں میں لیکچرز کا اہتمام کیا۔ اس دوران پاکستان سے سیکرٹری وزار ت داخلہ کی بیگم ناجیہ اعزاز یہاں آئیں تو پاکستان انٹرنیشنل سکول میں ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں بیگم قونصل جنرل افشاں کھوکر بھی شرک تھیں۔ نہ صرف قونصل جنرل آفتاب کھوکھر بلکہ انکی بیگم بھی صفیہ اسحاق کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہیں تاکہ سکولوںکے بچوں کو تحریک پاکستان، نظریہ پاکستان کا پیغام پہنچے اور انہیں معلوم ہو کہ یہ ملک کتنی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا، ہندوئوں نے قتل عام کیا اور آج ہم نام نہاد ’’امن کی آشا‘‘ کے پروپگنڈے میں مصروف ہیں۔ پاکستانی سکول کے پروگرام میں بیگم عمران صدیقی جو نائب قونصل جنرل کی اہلیہ ہیں بھی موجود تھیں۔ طائف سے بیگم ممتاز، روبینہ اکبر، الخبر سے محترمہ رضیہ اختر، دیگر آمنہ ظہور، فوزیہ خان ان کے شانہ بشانہ تھیں۔ اس موقع پر نظریہ پاکستان پر بات چیت کے علاوہ محترمہ صفیہ اسحاق نے مہمان خصوصی کو نظریہ پاکستان فورم کی جانب سے یادگار شیلڈ دی۔ اس موقع پر سکول کے بچوں نے ملی نغموں پر خوبصورت ٹیبلوز پیش کئے۔ جدہ میں دیگر سکولوں کے علاوہ جدہ کے دو بڑے سکول پاکستان انٹرنیشنل العزیزیہ، پاکستان انٹرنیشنل حی رحاب ہمیشہ نظریہ پاکستان کے آگاہی پروگراموں میں بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ قونصیلٹ پاکستان کے تعاون اور ان دونوں سکولوںکے پرنسپل صاحبان جناب بلال احمد اور عمران ملک کا بیگم صفیہ اسحاق ہمیشہ شکریہ ادا کرتی ہیں۔ یہ بات توجہ طلب ہے کہ بیگم صفیہ اسحاق جو مسلم لیگ (ن) اور خاص طور پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے خصوصی عقیدت رکھتی ہیں بقول انکے پاکستان کو قائد کے خواب بنانے میں میاں نواز شریف کی محنت شامل ہے مگر یہاں مسلم لیگ کی جو بھی مردانہ  قیادت یا میاں صاحب کے گھر کے ذاتی کام کرنے والے بیگم صفیہ اسحاق کو ٹیلیفون پر دھمکا تے ہیں کہ یہ کام چھوڑ دو یا پھر مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیار کرو۔ حالانکہ انہیں تو اس خاتون کے ہاتھ مضبوط کرنا چاہئیں ، انکی تعریف کرنا چاہئے کہ وہ بے لوث انداز میں مستقبل کیلئے اہم کام کر رہی ہیں۔ انہیں حوصلہ یہاں صرف مسلم لیگ کے مسعود احمد پوری، راجہ کمال، راجہ ریاض وغیرہ سے ہی ملتا ہے اور وہ ذاتی ذرائع سے اخراجات کر کے یہ تقریبات منعقد کرتی ہیں یا تعریفی اسناد بنواتی ہیں۔ نیز سب سے اہم ایک گھریلو خاتون اپنا تمام تر وقت نظریہ پاکستان کیلئے صرف کرتی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن