• news

بے یقینی کی صورتحال

مکرمی! کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے اور مذاکراتی عمل میں ڈیڈ لاک نے محبان وطن کو شدید بے چینی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ جس وقت حکومت اور طالبان کمیٹیوں کے مابین ماضی بامقصد مذاکرات کا ڈول ڈالا جارہا تھا اس وقت ہر ایک کے دل میں اس امید اور یقین نے تنبو تان رکھے تھے کہ اگر مذاکرات کی یہ بیل منڈھے چڑھ گئی تو اس سے ملک کو قومی سلامتی کے حوالے سے جس آتش فشاں جیسی صورتحال کا سامنا ہے سے نمٹنے میں کافی مدد ملے گی لیکن یہ تمام امیدیں اس وقت نقش برآب ثابت ہوئیں جب ایک جانب مذاکرات’مذاکرات’کا ڈھول پیٹا جاتا رہا تو دوسری جانب ملک کے طول و عرض میں ہلاکت آخریں واقعات کا سلسلہ اپنی انتہاؤں پر رہا۔ ہاں البتہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد یہ سلسلہ کچھ وقت کیلئے تھما ضرور لیکن اب ایک بار پھر گذشۃ دنوں شمال اور وزیرستان میں سکیورٹی فورسز پر بم حملوں اور فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مذاکراتی عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے مذید تاخیر سے کام نہ لیا جائے۔ کیونکہ جس قدر شکوک و شہبات جنم لیں گے۔ بے یقینی کی اس صورتحال نے عوام کو تذبذب اور گومگو کی کیفیت سے دو چار کر رکھا ہے۔(کامران نعیم صدیقی، لاہور)

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

ای پیپر-دی نیشن