(ق) لیگ افواج سے یکجہتی کیلئے پنجاب کے 8 اضلاع میں آج ریلیاں نکالے گی
لاہور (خصوصی رپورٹر) (ق) لیگ مسلح افواج سے اظہار یکجہتی کیلئے آج پنجاب کے 8 مزید اضلاع میں ریلیاں نکالے گی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما (ق) لیگ چودھری پرویز الہیٰ نے کہا کہ (ق) لیگ کی ریلیاں صبح 10 سے 2 بجے کے دوران نکالی جائیں گی۔ انہوں نے کہا ہونہار پاکستانی طالب علم حارث منظور نے 9 سال کی عمر میں او لیول کا عالمی اعزاز حاصل کرکے پاکستان کے حکمرانوں کو تعلیم پر توجہ دینے کا سبق دیا ہے۔ حارث منظور 13 سال کی عمر میں بیرسٹر بن کر پاکستان اور اُمت مسلمہ کیلئے ایک اور اعزاز حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اسکی بیرسٹری کی تعلیم کے تمام اخراجات (ق) لیگ برداشت کریگی۔ چودھری پرویز الٰہی سے انکی رہائشگاہ پر کمسن طالبعلم اور اس کے والد رائے ناصر منظور نے ملاقات کی۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم نے پنجاب میں اپنی حکومت کے دوران ایجوکیشن سیکٹر ریفارمز پروگرام کے تحت غریب، عام اور سپیشل بچوں کو سرکاری سطح پر زیادہ سے زیادہ تعلیمی سہولتیں فراہم کیلئے انقلابی اقدامات کئے لیکن شہباز شریف نے ہمارا پروگرام بند کردیا جس سے تعلیم کا فروغ اور معیار متاثر ہوا۔ وہ تعلیمی ایمرجنسی کا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں لیکن انہوں نے صوبہ میں 5 ہزار پرائمری سکول بند کردئیے جبکہ دانش سکول پروگرام بھی فلاپ ہو گیا، نئے ٹیچر بھرتی نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر صوبہ کیلئے الگ تعلیمی نصاب قومی مفاد اور یکجہتی کے منافی ہے۔ علاقائی زبانوں کو ضرور اہمیت دینی چاہئے لیکن قومی زبان اُردو کو اس کا مقام ملنا چاہئے۔ انتخابی دھاندلی اور اس پر احتجاج کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا ہم نے دھاندلی کے بارے میں ثبوت پہلے ہی پیش کردئیے ہیں، انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بن رہا ہے جو اس بات پر متفق ہیں کہ مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کے بعد الیکشن کمشن کے دیگر ارکان کے باقی رہنے کا بھی کوئی اخلاقی جواز نہیں اسی لئے انکے استعفوں کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ جی او آر میں بیٹھی انتخابی دھاندلی میں ملوث شخصیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اُسے تلاش کرنا آپکا کام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں ایسی کوئی مثال نہیں کہ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کوئی امیدوار خود ہی اپنی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے مزید اکثریت کا مطالبہ کرے۔ اسکا مطلب ہے کہ نواز شریف ووٹر سے نہیں ریٹرننگ افسروں سے واضح اکثریت مانگ رہے تھے۔ دریں اثناء (ق) لیگ کے صدر سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ مودی کا موڈ دیکھ کر ہی تبصرہ کریں گے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نریندر مودی نے ماضی میں جس طریقے سے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور اب انکا اس سلسلے میں کیا ردعمل ہو گا؟ انکے روئیے کو دیکھ کر ہی کوئی بات کی جاسکتی ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہاکہ جہاں تک ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کی بات ہے تو ہم تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے کے خواہشمند ہیں۔