پی سی بی چیئرمین کا عہدہ پنگ پانگ گیم بن گیا
لاہور(سپورٹس ڈیسک )پی سی بی چیئرمین کا عہدے پنگ پانگ گیم کی شکل اختیارکرگیا جس میں بال کبھی ایک کورٹ میں اور کبھی دوسرے کورٹ میں جا پہنچتی ہے۔جس کی واضع مثال ذکااشرف اور نجم سیٹھی ہیں۔8 مئی2013ء کوذکااشرف پی سی بی کے پہلے آئینی چیئرمین منتخب ہوئے۔13جون 2013کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکااشرف کو معطل کردیا اور پی سی بی کو قیام مقام چیئرمین کیلئے ہدایت کی۔23 جون 2013 ء کو نجم سیٹھی پی سی بی کے قائم مقام چیئرمین منتخب ہوئے۔20 جولائی2013 کواسلام آباد ہائی کورٹ نے سیٹھی کے تمام فیصلوں پرکالعدم قراردیا اور چیئرمین کی پوسٹ کیلئے الیکشن کروانے کی ہدایت کی۔ 15 اکتوبر2013ء کو وزیراعظم نواز شریف نے پی سی بی گورننگ بورڈ کو تحلیل کردیااور نجم سیٹھی کی سربراہی میں5 رکنی کمیٹی بنائی۔ 4نومبر2013ء کو ہائی کورٹ نے سیٹھی کمشن کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ 15جنوری 2014ء کواسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکا اشرف کو عہدے پربحال کردیا۔10 فروری2014ء کو پیٹرن ان چیف وزیراعظم نوازشریف نے ذکااشرف کو برطرف کردیا اورمینجمنٹ کمیٹی نے نجم سیٹھی کو پی سی بی چیئرمین چن لیا۔ 17مئی 2014ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکااشرف کو دوسری بار عہدے پر بحال کردیا۔