شارٹ فال 2100میگا واٹ سے بڑھ گیا، چھٹی کے روز لوڈ شیڈنگ، مظاہرے جاری
لاہور + اسلام آباد (نامہ نگاران + ایجنسیاں) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز چھٹی کے باوجود لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا اور کئی شہروں اور دیہات میں 10سے 14گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی جبکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 17اضلاع میں بجلی کی فراہمی صرف 3سے 5گھنٹے کی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 2100 میگاواٹ سے تجاوز کر گیا۔ لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی بھی قلت رہی اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ لوڈ شیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں گذشتہ روز احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ جبکہ وزارتِ پانی و بجلی نے اعتراف کیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں 4 سے 6گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے، ادھر اوچ سبی ٹرانسمیشن لائن کے2 ٹاورز دھماکا خیز مواد سے اڑا ئے جانے کے باعث سسٹم کو 385 میگاواٹ بجلی کی کمی کا سامنا رہا۔ ترجمان این ٹی ڈی سی کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار11 ہزار 200 میگاواٹ اور طلب 13 ہزار300 میگاواٹ ہے، ہائیڈل کے ذریعے 4 ہزار 260 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے، تھرمل کا بجلی کی پیداوار میں حصہ1 ہزار 480 میگاواٹ اور آئی پی پیز کا 5 ہزار 460 میگاواٹ ہے۔ دوسری جانب بتایاگیا ہے کہ شرپسندوں نے گزشتہ رات 220 کیوی اوچ سبی ٹرانسمیشن لائن کے2 ٹاورز دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیئے جس کے باعث 385 میگا واٹ اوچ پاور پلانٹ سے بجلی کی سپلائی معطل ہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔ شدید گرمی اور جبس کے باعث عوام راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہو گئے۔ شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10تا 12جبکہ دیہات میں 12تا 14گھنٹے سے بھی تجاوز کر جانے کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات میں طلباء و طالبات کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ شہریوں نے طویل لوڈ شیڈنگ پر شدید احتجاج کیا ہے۔