کرکٹ بورڈ کے معاملات کھیل کے لئے سود مند نہیں: مبصرین
واشنگٹن +اسلام آباد(ثناء نیوز)پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک اور سابق سربراہ توقیر ضیا ء نے صورتحال کو جلد بہتر کرنے کے لئے سرپرست اعلیٰ کو کسی واضح حکمت عملی پر غور کرنے کا مشورہ دیا ۔ ایک سال سے پاکستان کرکٹ بورڈ میں اعلی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے باعث مبصرین خدشات کا اظہار کیا کہ کرکٹ میں موجودہ صورتحال سے اس کھیل پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ایک سال کے دوران کرکٹ بورڈ کے سربراہ کے عہدے کے لئے دو مختلف شخصیات کے درمیان بظاہر "رسہ کشی" کی سی صورتحال میں مبصرین کے بقول کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی میں پاکستان کی رکنیت پر بھی سوالیہ نشان اٹھ سکتے ہیں۔کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین عارف عباسی نے کہا کہ "وہ آئی سی سی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ آپ کے بورڈ میں بیرونی مداخلت نہیں ہونی چاہیے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکا اشرف کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کے اقدامات کو کالعدم قرار دے دیا۔عارف عباسی کے مطابق اس کھیل تماشے سے پاکستان کرکٹ کی ساکھ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔