غداری کیس کی تفتیش اور کارروائی کیلئے مشرف کی ملک میں موجودگی ضروری ہے:اٹارنی جنرل
کراچی(نوائے وقت نیوز) سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کا ملک میں رہنا ضروری ہے،حکومت نے ان کا نام اپنے طور پر نہیں سپریم کورٹ کے حکم پر ای سی ایل میں ڈالا ہے۔منگل کوسندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس شاہنواز طارق پر مشتمل بینچ نے درخواست کی سماعت کی ، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل پاکستان نے موقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمے کی تفتیش اور کارروائی کے لئے ان کی ملک میں موجودگی ضروری ہے ،حکومت نے اپنے طور پر نہیں سپریم کورٹ کے حکم پر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالا ہے۔ سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں فوری شامل کرنے کا حکم یکم اپریل 2013 کو دیا،سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کسی ترمیم تک یہ حکم برقرار رہنے کا بھی کہا تھا۔ اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم میں دو احکامات تھے ایک ای سی ایل میں نام ڈالنے اور دوسرایہ کہ وفاق کے تمام ادارے سپریم کورٹ کی ترمیم تک پرویز مشرف کو ملک سے نہ جانے دیں بعد میں عدالت نے درخواست پر مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی۔