• news

افغانستان سے نیٹو انخلاء کے بعد صورتحال بدترین ہوگی: سیکرٹری سکیورٹی ڈویژن

اسلام آباد (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) سیکرٹری سکیورٹی ڈویژن صادق خان نے کہاہے کہ افغانستان میں نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعدبدترین صورتحال دیکھنے میں آرہی ہے، افغانستان میں پاکستان کی مخالفت ایک فیشن ہے ،2014ء کے بعد مخالفت زیادہ ہوگی،جبکہ وفاقی وزیرٹیکسٹائل انڈسٹری سینیٹرعباس خان آفریدی نے کہاکہ ہم نے ماضی میں ہمیشہ فاٹا کونظرانداز کیا قبائل نے کبھی بھی پاکستان کاجھنڈا زمین بوس نہیں ہونے دیا۔وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہاکہ حکومت تمام ہمسائیوں سے تجارت کرناچاہتی ہے اوراپنی مصنوعات کو وسطی ایشیا تک پھیلاناچاہتی ہے ،افغان انتخابات میں حکومت نے غیرجانبدارکردار ادا کیا۔ اسلام آباد میں’’ 2014ء کے بعدپاکستان علاقائی تناظرمیں‘‘منعقدہ سیمینار میں اظہارخیال کرتے ہوئے سیکرٹری سکیورٹی ڈویژن صادق خان نے کہاکہ افغانستان میں نیٹو فوج کے انخلاء کے بعد ہم بدترین صورتحال دیکھیں گے افغانستان میں ایک لاکھ دفاعی کنٹریکٹرز کوکنٹریکٹ دیئے جارہے ہیں۔ پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کررہا نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہوئی تو ایسی صورتحال ہماری غیرجانبداری کیلئے چیلنج ہوگی۔ وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہاکہ حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ وہ تمام ہمسائیوں سے تجارت کرناچاہتے ہیں اوراپنی مصنوعات کو وسطی ایشیا تک رسائی دلاناچاہتی ہے اس کیلئے پرامن افغانستان اورفاٹا ضروری ہے حکومت نے افغان صدارتی انتخاب میں غیرجانبدار کردارادا کیا ہم نے افغانستان کی عوام پر واضح کیاکہ وہ اپنی مرضی کے حکمران منتخب کریں انہوں نے کہاکہ طورخم پر ایک میگاپراجیکٹ کا آغاز ہوگا پہلے اربوں ڈالر کی تجارت ہورہی ہے بعد میں دوسرے قبائلی علاقوں سے بھی افغانستان کیلئے تجارتی راستے کھولیں گے انہوں نے کہا کہ تجارتی پالیسی حکومت بنارہی ہے تجارت میں اضافہ کئے بغیر گروتھ نہیں ہوسکتی بھارت کے ساتھ کھلے دل سے پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھ کر مذاکرات کرناچاہتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن