’’ووٹوں کا تضاد‘ ٹائپنگ کی غلطی‘‘ الیکشن کمشن نے عمران کا این اے 68 میں دھاندگی کا الزام مسترد کر دیا
اسلام آباد (خبر نگار+ آن لائن) الیکشن کمشن نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے حلقہ این اے 68 سرگودھا میں عمران خان کی طرف سے دھاندلی کا الزام مسترد کرتے ہوئے ووٹوں کے تضاد کو ٹائپنگ کی غلطی قرار دیدیا۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن شیرافگن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے الزامات سے الیکشن کمشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 68 کے ووٹوں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ پریزائیڈنگ آفیسر کی رپورٹ کے مطابق عام انتخابات میں نوازشریف نے پولنگ اسٹیشن نمبر 246 پر 779 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ ریٹرننگ آفیسر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پولنگ سٹیشن پر نوازشریف 7879 ووٹ ملے ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن ڈاکٹر شیر افگن نے کہا ہے کہ ووٹوں کی تعداد میں تضاد ٹائپنگ کی غلطی ہے۔ نواز شریف اس حلقے سے 88 ہزار ووٹوں کی برتری سے جیتے تھے۔ وزیراعظم نے یہ نشست خالی بھی کردی تھی اور انکی اس نشست پر مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی سردار شفقت کامیاب ہوئے۔ اس حلقے میں ضمنی الیکشن ہونے کے بعد مزید کارروائی نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقے میں دھاندلی نہیں ہوئی۔ دریں اثناء ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشن کا اعلیٰ سطح اجلاس (آج) جمعرات کو ہو گا جس میں یہ دیکھا جائیگا کہ یہ ٹائپنگ کی غلطی ہے یا کوئی اور وجہ ہے۔ شیرافگن نے کہا کہ ضمنی انتخاب ہوا اور ضمنی انتخاب میں کوئی ایسی غلطی سامنے نہیں آئی۔ پریزائیڈنگ آفیسر کی جانب سے جاری کئے گئے نتائج میں ایسی غلطی نہیں تھی، اگر ریٹرننگ آفیسر دانستہ ایسی غلطی کرتا تو اسکے خلاف کارروائی ہوتی تاہم یہ ٹائپنگ کی غلطی تھی۔ انہوں نے کہا عام انتخابات میں دھاندلی کی شکایات نمٹانے کیلئے الیکشن ٹربیونلز کام کر رہے ہیں اور مناسب یہی ہے کہ انہیں ان عذرداریوں کو نمٹانے اور ان پر فیصلے کا اختیار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 68 کے پولنگ سٹیشن 246 میں 1500 کل ووٹ تھے جن میں سے ایک ہزار کے قریب ووٹ ڈالے گئے۔ جتنے ووٹ ٹائپنگ کی غلطی سے ظاہر کئے گئے اتنے بیلٹ پیپر ہی موجود نہیں تھے۔ الیکشن کمشن کو اس کی وضاحت اسلئے کرنی پڑی کہ یہ تاثر دیا جا رہا تھا کہ یہ کوئی بہت بڑی غلطی یا دھاندلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخاب کیلئے پولنگ کے روز پولنگ سٹیشنوں پر موجود امیدواروں کے پولنگ ایجنٹ گنتی کے عمل میں شریک ہوتے ہیں اور بعدازاں امیدوار خود اپنے ووٹ بھی جمع کرلیتے ہیں۔ الیکشن کمشن میں ایسی ٹائپنگ کی غلطیاں سامنے آتی ہیں تاہم ان کو دور کر دیا جاتا ہے۔