• news

یورپی یونین میں خاموش سفارتکاری

 یوں تو یورپین یونین نے پاکستان کی خاموش سفارت کاری کے تحت لا تعداد اپنے فیصلے کیے جس سے پاکستان ترقی کی دہلیز کراس کرکے ملک میں خوشحالی کی راہیں کھول سکتا ہے جی ایس پی پلس یورپین یونین کی طرف سے پاکستان کیلئے ایک ایسا تحفہ ہے جو عوام کو اندھیروں سے باہر نکال سکتا ہے لیکن اسکے لئے ضروری ہے کہ پاکستان میں سب سے پہلے وہ اندھیرے ختم کئے جائیں جو حکومتوں کے اپنے پیدا کردہ ہیں یعنی کہ انرجی پیدا کرکے انڈسٹریز کو وافر مقدار میں فراہم کی جائے اور انہیں مکمل سہولیات فراہم کی جائیں یورپین یونین میں 2007 میں FTA( فری ٹریڈ ایریا) برائے بھارت قانون پاس کردیا۔FTA کے ذریعے بھارت پر ٹریڈ کیلئے یورپین ممالک میں تجارت مشروط کردی گئی اس قانون میں بھارت کو تنبیہ کی تھی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکے اور وہاں انسانوں کیساتھ ہونیوالے مظالم کو ختم کرے یورپین یونین انسانوں کیساتھ مظالم کیخلاف ہے جب بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کردے گا FTA میں لگائی گئی پابندی اٹھالی جائیگی اسی FTA کے تحت یورپین یونین نے بھارت سے آم کی برآمد پر بھی پابندی عائد کردی ہے یوں پاکستان کو اس شعبے میں اپنی برآمد میں اضافہ کا موقع ملا ہے بھارتی آمد پر ایک اور وجہ بھی بتائی جاتی ہے کہ یورپ پہنچنے والے آم میں فروٹ… پھل مکھی کی موجودگی کا انکشاف بھی ہوا لیکن بھارت پر پابندی 2007 میں FTA کے ذریعے ہوئی جس کا سہرا کشمیر سنٹر کے چیئر مین بیرسٹر عبدالمجید ترمبو کو جاتا ہے جنہوں نے شبانہ روز محنت سے یورپین ممالک میں کشمیر کو اجاگر کیا اور بھارت کو ناکوں چنے چبوا کر آج بھارت میں فاسشٹ پارٹی کے فاسشٹ آرمی کے وزیراعظم بننے کے بعد پاکستان کو ایک مرتبہ پھر ایک ایسے ہیرو کی ضرورت درپیش ہوگی جو بیرسٹر ترمبو کی طرح یورپین ممالک میں انصاف کی جنگ لڑ سکے اور مسئلہ کشمیر کے نام پر بیرون ممالک میں جو ڈرامہ رچایاجارہا ہے اسکو فی الفور بند کردیاجائے یہاں سب سے زیادہ ذمہ داری ان پاکستانیوں پر عائد ہوتی ہے جو یورپین ممالک میں مقیم ہیں اور آئندہ چند روز میں برطانیہ بیلجئم میں ہونیوالے انتخابات میں رائے دہی استعمال کرینگے۔ مئی 22 2014 اور 25 مئی کو ایسے افراد کا چنائو عمل میں ہوجائے جو آپکی بات کرتے ہوں جو حق اور سچ کی بات کرناجانتے ہوں جو افراد آپ کے ملک اور آپکی قوم کے ساتھ مخلص ہوں جو انصاف کا ساتھ دینے والے ہوں ان انتخابات میں پاکستانیوں اور کشمیریوں کو خود آگے آنا ہوگا مقامی سیاست میں کردارادا کرنا ہوگا بلکہ مقامی پارٹیوں کا ممبر بن کر انتخابات میں حصہ لیناچاہئے تاکہ ہم آپس کے اختلافات بھلا کر یک زبان یک جان ہوکر ملک و قوم کی خوشحالی کیلئے کردار ادا کرسکیں ۔ بیلجئم سے حق امین اور ڈاکٹر ظہور منظور اور موجودہ کونسلر سید ریاض شاہ بیلجئم پارلیمنٹ کیلئے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں تینوں پر بیلجئم کی پارٹیوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اپنے ٹکٹ دئیے بیلجئم پارٹیوں کی شدت سے خواہش رہی کہ دوسری قوموں کے لوگ آگے آئیں اور بیلجئم سیاست اور سماج میں اپنا کردارادا کر یں اب یہی خواہش پاکستانیوں و کشمیریوں کے اندر بھی ہونی چاہئے کہ وہ اپنے امیدواروں کو کامیاب کریں گروپ بندیوں صف بندیوں سے بالاتر ہوکر تحریک چلائیں تاکہ بیلجئم پارلیمنٹ میں ہمارے اپنے پاکستان اور پاکستانیوں کیلئے آواز بلند کرسکیں بالکل اسی طرح جس طرح کشمیر سنٹر برسلز یورپین ممالک میں آواز بلند کی اور جی ایس پی پلس FTA حاصل کروایا اور ڈرون کیخلاف قرارداد پاس کروائی بیلجئم پارلیمنٹ کیساتھ ساتھ یورپین یونین کے انتخابات میں بھی اپنوں کی کامیابی کیلئے سرتوڑ کوششیں کی جائے۔ مئی  2014 25ء کو ممبر یورپین پارلیمنٹ سجاد کریم ایک مرتبہ پھر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں لیکن عوام کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ انکے دور میں وہ خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوئی جسکی توقع تھی اور نہ ہی مسئلہ کشمیر کو صحیح معنوں میں اجاگر کرسکے۔افضل بٹ بھی یورپین پارلیمنٹ کے امیدوار ہیں انکی پوزیشن مستحکم ہے افضل بٹ کشمیری ہیں انکی کامیابی سے کشمیریو ں اور پاکستانیوں کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ آپ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہمیشہ کوشاںرہے اسی طرح برطانیہ میں لوکل کونسلز کا الیکشن انتہائی اہم ہے جس میں لاتعداد کشمیری پاکستانی امیدوار ہیں لوکل کونسلز میں انکی کامیابی سے ہم اپنے لاتعداد مسائل حل کرسکتے ہیں اور اپنی ساکھ کو بہتر کرسکتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن