نامناسب استعمال، اربوں روپے مالیت کے 14 نئے ریلوے انجن آئے اور بند ہونے لگے
لاہور (میاں علی افضل) محکمہ ریلوے میں اربوں روپے مالیت کے نئے 14 انجن غیرمناسب استعمال سے آئے روز بند ہونے لگے۔ مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا۔ ریلوے افسران 2 ہزار ہارس پاور کے انجنوں سے 3 ہزار ہارس پاور کے انجنوں کا کام لے رہے ہیں جس کی وجہ سے نئے انجن ’’بیمار‘‘ ہونا شروع ہوگئے۔ چائنیز کمپنی سے 2 سال کی وارنٹی کی بنیاد انجن لئے گئے ہیں۔ مکینیکل کے جونیئر افسران کی جانب سے انجنوں کے استعمال کی تمام تجاویز کو سینئر افسران نے رد کردیا۔ انجن 2 ہزار ہارس پاورز کے ہیں جو 5 سے 6 سو ٹن لوڈ لے جانے کی اہلیت رکھتے ہیں اور ان انجنوں کو زیادہ سے زیادہ 3 سو سے 4 سو کلومیٹر روٹ تک بآسانی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لاہور تا راولپنڈی، فیصل آباد اور برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینوں میں بآسانی استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ لمبے روٹ پر ان انجنوں کے استعمال سے خرابی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ انجنوں کو ایک ہزار کلو میٹر سے زائد کے روٹ پر مسلسل استعمال کیا جا رہا ہے۔ جبکہ 8 سو سے 9 سو ٹن لوڈ بھی کھینچا جا رہا ہے۔ ان نئے انجنوں کو کوئٹہ سے کراچی، لاہور سے کراچی جیسے بڑے روٹوں پر استعمال کیا جا رہا ہے جس سے ان انجنوں کے جلد خراب ہونے کا خدشہ ہے۔