مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی غنڈہ گردی جاری‘ مزید 300 گرفتار‘ زبردست مظاہرے‘ فریدہ بہن جی رہا
سری نگر ( اے این این+آن لائن+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 300 سے زائد بے گناہ افراد کو حراست میں لے کر تھانوں میں بند کردیاگیا، بلاجواز گرفتاریوں اور بھارتی فورسز کی جانب سے گھر گھر تلاشی کارروائیوں کے خلاف مشتعل افراد کا شدید احتجاج ، حریت کانفرنس کی اکائی ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی کو ایک ماہ کی نظربندی کے بعد رہا کردیاگیا ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں پولیس اور فورسز الیکشن مخالف مزاحمتی جماعتوں اور لیڈران و کارکنان کے خلاف اپنی کارروائیوں میں مزید شدت لائی ہے ۔پولیس اور فورسز نے سرینگر شہراور وسطی و شمالی کشمیر کے مختلف علاقوں میں تازہ چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران300سے زیادہ مزاحمتی کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ حریت کانفرنس (ع) کے لیڈر اور پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین ہلال احمد روپوش ہو گئے ہیں ۔ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی کو ایک چھاپے کے دوران گرفتار کیاگیا۔ حریت کانفرنس جموں کشمیر کے سینئر رہنمائوںشبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان کو مسلسل خانہ نظربندی کے بعد پولیس نے گرفتار کر کے نامعلوم جگہ پرمنتقل کردیا۔ ادھر چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ ایک درجن سے زائد حریت کارکنوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق بلاجواز ہے ٗعمر عبداللہ حکومت انتخابی ڈرامے میں ہار سے ذہنی تنائو کاشکار ہوگئی ہے اور اب اس کا نزلہ وہ آزادی پسند عوام پر گرارہی ہے۔دوسری جانب پی ڈی پی کے حق میں عوامی مینڈیٹ کو اعتماد کا اظہار قرار دیتے ہوئے نو منتخب ممبر پارلیمنٹ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے امید ظاہر کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جو سیاسی سرگرمیاں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے شروع کی تھیں کو نریندر مودی کی سرکار آگے بڑھائے گی۔ نریندر مودی نے جموں میں انتخابی ریلیوں کے دوران جو باتیں کہیں ان سے یہ امید پیدا ہوگئی ہے کہ وہ واجپائی کی حکمت عملیوں کو آگے بڑھائیں گے۔مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ مولوی محمد فاروق، عبدالغنی اور شہداء کی برسی کے سلسلے میں انتظامیہ نے عید گاہ چلو کال کے تحت مزار شہداء پر جلسہ منقعد کرنے کی اجازت دینے سے روک دیا گیا اور میر واعظ سمیت متعدد حریت رہنمائوں کو نظر بند رکھا۔ حریت چیئر مین میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہماری پر امن جدو جہد کا مقصد مسئلہ کشمیر کا حل ہے جبکہ ظلم و جبر ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتا۔مقبوضہ کشمیر میں انتخابی شکست کے بعد موبائل فونز کی ایس ایم ایس شارٹ میسج سروس سے پابندی اٹھا لی گئی۔ یہ پابندی چار سال بعد اٹھائی گئی ہے۔ سرکاری ترجمان نے کہاکہ وزیراعلیٰ عمر عبداﷲ کی ہدایت پر ریاست بھر میں عائد موبائل فون کی ایس ایم ایس سے پابندی اٹھا لی گئی ہے۔ ریاست میں کام کرنے والی موبائل فون کمپنیوں نے 2016ء میں ریاستی حکومت کی ہدایت پر ایم ایس ایس سروس بند کر دی تھی۔