معاشی استحکام کیلئے اسلامی نظام نافذ، موجودہ کافرانہ نظام ختم کیا جائے: سراج الحق
پشاور/ لاہور ( آئی این پی/سپیشل رپورٹر) خیبر پی کے کے سینئر وزیر خزانہ سراج الحق نے واضح کیا کہ جب تک پاکستان میں صحیح اسلامی نظام نافذ نہیں کیا جاتا اس ملک کومعاشی، سیاسی ور سماجی لحاظ سے خوشحال اور مستحکم دیکھنا محض ایک خواب ہے اور خیبر پی کے کے تمام سرکاری ملازمین سے عہد و پیمان لیا کہ وہ اپ گریڈیشن کے بعد سرکاری سطح پر کرپشن جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے میں نہ صرف اپنی سطح پر کام کریں گے بلکہ اپنے افسران بالا کی کوتاہیوں کو باقاعدہ طور پر بے نقاب کرتے ہوئے اس ناسور کو ختم کرنے میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔ وہ سول سیکرٹریٹ کے لان میں خیبر پختونخوا سپرنٹنڈنٹس ، اسسٹنٹس اور کلرکس ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ کافرانہ نظام ختم کیا جائے۔ سراج الحق نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ سرکاری گاڑیوں کے استعمال میں ہیرا پیری کو ہر صورت کنٹرول کیا جائیگا اور اس سلسلے میں سخت پالیسی مرتب کرنے اورسرکاری گاڑیوں کے استعمال میں کفایت شعاری اختیار کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ وہ محکمہ فنانس کے کمیٹی روم میں منی ٹائزیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بوسنیا میں تاریخ کے بدترین سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی تباہی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قومی و بین الاقوامی امدادی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بوسنیا میں متاثرین کی امداد اور بحالی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ امیر جماعت اسلامی کی ہدایت پر الخدمت فائونڈیشن کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمن اور ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی پاکستان عبدالغفار نے آج اسلام آباد میں بوسنیا کے سفیر سے ملاقات کر کے ابتدائی طور پر امدادی سرگرمیوں کے لئے 20لاکھ روپے پیش کئے۔ شدت پسندوں کے مہران ائر بیس کراچی پر حملے کو 3 سال گزر گئے