بجٹ دگنا کر کے ملک بھر میں 5 سال کیلئے تعلیمی ایمرجنسی لگائی جائے: قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و تربیت نے کہا ہے کہ معاشرے میں بے چینی، غیر یقینی اور تنائو کی بنیادی وجہ جہالت ہے، درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے جدید علوم حاصل کرنا ہونگے۔ بدقسمتی سے جدت اور قدامت کو مذہب کے خلاف تصور کیا جا رہا ہے، گلگت بلتستان کو صوبائی حیثیت اور قانون ساز اسمبلی کے باوجود دارالحکومت سے کنٹرول کیا جا رہا ہے اور صوبائی حیثیت کے حامل گلگت بلتستان میں اپنا تعلیمی بورڈ نہیں طلباء کو مشکلات کا سامناہے، علماء کا اتفاق ہے کہ جدید دور کے نصاب کو بھی مدارس میں شامل کیا جائے، تعلیمی بجٹ میں دگنا اضافہ کیا جائے اور ملک بھر میں پانچ سال کے لئے تعلیمی ایمرجنسی نفاذ کی جائے، قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئر مین کمیٹی سینٹر عبدالنبی بنگش کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ پنجاب یونیورسٹی حکام نے کمیٹی کو بتایا ادارے میں پی ایچ ڈی کے لئے 478 ڈگریاں جاری ہوئی ہیں۔ پی ایچ ڈی کے 885 اور ایم فل ایم ایس ریسرچ کے لئے 2116 طلباء موجود ہیں، ضرورت مند طلباء میں 1004 ملین تقسیم کئے گئے 12 ہزار طلباء کو میرٹ پر وضائف دیئے۔کمیٹی نے سفارش کی 80 ہزار مدارس میں مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم لازمی قرار دی جائے،کمیٹی نے انجینئر پیدا کرنے والی قدیم انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور کے پاس انجینئرنگ مانیٹرنگ ٹیم نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر مملکت تعلیم بلیغ الرحمن نے کہا کہ ایک کروڑ پچاس لاکھ بچے سکولوں میں داخل نہیں زیادہ تر مدارس مساجد یا مساجد سے ملحق ایک دو کمروں پر مشتمل ہیں جہاں صرف قرآن اور ناظرہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر قرار دیا کہ این ٹی بی وفاقی ادرہ ہے پاکستان بھر کی یوتھ کو ہنرمند بنا کر بیرون ملک بھجوانے کا بڑا سکوپ موجود ہے۔ این ٹی بی بنیادی مقاصد صاصل کرنے کے لئے کام کرے۔