وکلاء اور ڈاکٹرز سب سے زیادہ کماتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے: پرویز خٹک
پشاور (اے این این) خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وکلاء اور ڈاکٹرز سب سے زیادہ کماتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے، تمام شعبہ ہائے زندگی کواخراجات و آمدن کا حساب کتاب دینا ہو گا۔ وہ اپنے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں ڈسٹرکٹ بار مانسہرہ کے صدر منیر حسین لغمانی کی زیر قیادت وکلاء برادری کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفد نے کرپشن کے خاتمے اور سرکاری محکموں میں اصلاحات وتبدیلیوں سے متعلق پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام شعبہ ہائے زندگی پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکس کلچر اپنائیں کیونکہ اسی کی بدولت قومیں ترقی کرتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ وکلا ء اور ڈاکٹر سب سے زیادہ کمانے والے طبقے ہیںمگر یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ وہ بالعموم ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہتے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ ہماری حکومت ہڑتالوں کا کلچر ختم کرے گی اور جو ہڑتالیں کریں گے اُنہیں خمیازہ بھگتنے کیلئے بھی تیار رہنا ہو گا کیونکہ اس طرح کی بلیک میلنگ سے کام نہیں چلے گا۔ بات صرف اُنکی سنی جائے گی جو عوامی خدمت کے فرائض اور حقوق اداکرتے ہوئے اپنے حق کی تحریری درخواست دے گا نہ کہ احتجاج اور ہڑتالوں کا انتہائی راستہ اپنائے گا اور عوام کی حق تلفی کرے گا۔ پرویز خٹک نے مانسہرہ ڈسٹرکٹ بار کے مسائل کے مناسب ازالے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت صحافیوں کی طرح وکلاء اوردیگر مختلف طبقوں کیلئے بھی انڈونمنٹ فنڈ قائم کرنے کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔