افغانستان : بھارتی قونصل خانے پر حملہ‘ تین شدت پسند مارے گئے‘ تعلقات خراب نہیں ہو سکتے کرزئی کا مودی کو فون پاکستان کی بھی مذمت
کابل / نئی دہلی / اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں واقع بھارتی قونصل خانے پر جدید ہتھیاروں سے لیس4 مسلح افراد نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی جبکہ 3 حملہ آور بھی مارے گئے، حملے میں قونصل خانے کا عملہ محفوظ رہا، تاحال کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، نومنتخب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور افغان صدر حامد کرزئی نے بھارتی قونصل خانے پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے افغانستان میں بھارتی سفیر سجاتا سنہا سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں اور عملے کی خیریت بھی دریافت کی، ادھر پاکستان نے بھی بھارتی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کی ہے۔ افغان صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا کہ واقعہ کے بعد افغان صدر حامد کرزئی نے بھارت کے نامزد وزیراعظم مودی کو فون کیا اور حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے بھارتی قونصل خانے پر حملہ افغانستان پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بھارتی سفارتی مشن اور شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے مطابق جمعہ کے روز علی الصبح افغانستان کے صوبہ ہرات میں قائم بھارتی قونصل خانے پر مسلح افراد نے تین بج کر 25 منٹ پر حملہ کر دیا۔ حملہ آور کلاشنکوفوں‘ راکٹ لانچروں اور دستی بموں سے لیس تھے۔ چار مسلح افراد نے قونصل خانے میں گھسنے کی کوشش کی جن میں سے ایک کو موقع پر ہلاک کر دیا گیا۔ صوبائی پولیس چیف عبدالسمیع قترہ کا کہنا ہے کہ جدید ہتھیاروں سے لیس چار حملہ آوروں نے بھارتی قونصل خانے پر قریبی واقع گھر سے فائرنگ کی اور مارٹر گولے فائر کئے۔ جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی جبکہ جوابی کارروائی میں دو حملہ آور مارے گئے۔ دوسری جانب بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ قونصل خانے میں تعینات سکیورٹی کا عملہ پولیس کے جائے واردات پر پہنچنے سے قبل ہی حملے کی کوشش ناکام بنا چکے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے میں بھارتی قونصل خانے کے عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تاہم افغانستان میں بھارتی سفارتی عملے کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ بھارتی دفتر خارجہ کے تروجمان سید اکبر الدین کے مطابق قونصل خانے کی حفاظت کیلئے بھارت کی تبتی سرحد کی محافظ فورس تعینات ہے اور قونصل خانے پر حملے کی کارروائی کو بھارت کی تبتی سرحد کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دینے والی فورس اور افغان سپاہیوں نے کامیابی سے ناکام بنایا ہے۔ ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’’سب محفوظ ہیں اور آپریشن کیا جا رہا ہے‘‘۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق افغان حکام بھارت کے اعلی حکام کے ساتھ اس بارے میں مسلسل رابطے میں ہیں۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ اس معاملے کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ کسی بھی گروپ کی جانب سے تاحال بھارتی قونصل خانے پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نومنتخب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی قونصل خانے پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے اور افغانستان میں بھارتی سفیر سجاتا سنہا سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے حملے کی تفصیلات معلوم کیں اور بھارتی قونصل خانے کے عملے کی خیریت دریافت کی۔ نریندر مودی کا کہنا تھا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ادھر پاکستان نے بھی افغانستان میں بھارتی قونصل خانے پرحملے کی شدید مذمت کی ہے۔ دریں اثنا پاکستان نے مغربی افغانستان کے شہر ہرات میں بھارتی قونصلیٹ جنرل پر مسلح افراد کے مبینہ حملے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کی طرف سے جمعہ کو یہاں جاری بیان میں پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھارتی قونصلیٹ جنرل پر مسلح افراد کے مبینہ حملے کی مذمت کرتا ہے۔ترجمان نے کہاکہ سفارتی مشنز کو ہدف بنانے کی کوئی بھی وجہ جواز نہیں بنتی۔ ترجمان نے کہا کہ یہ امر اطمینان بخش ہے کہ قونصلیٹ سٹاف میں سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔