غداری کیس : مشرف کے وکلاء کو 27 مئی تک مکمل ریکارڈ فراہم کیا جائے : خصوصی عدالت
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) خصوصی عدالت میں سنگین غداری کیس کی سماعت میں عدالت نے پراسیکیوٹرکو حکم دیا ہے کہ وہ کیس کا مکمل ریکاڑد مشرف کے وکلاء کو فراہم کریں جبکہ کیس کی مزید سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی گئی ہے، جمعہ کو کیس کی سماعت ہوئی تو مشرف کے وکیل شوکت حیات نے موقف اختیار کیا کہ انہیں تاحال ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ہے عدالت اس کا حکم دے، پراسیکوشن کے وکیل نیئر نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ ریکارڈ اکٹھا نہیں ہو سکا جس کے لئے کوشش کی جا رہی ہے عدالت کچھ مہلت دے۔ اس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ مکمل ریکاڑد فراہم کرنا پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے جو 27 مئی تک فراہم کر دیا جائے جس پر پراسیکیوشن کے وکیل نیئر نے کہا کہ یہ بہت کم وقت ہے عدالت ایک ہفتے کی مہلت دے ہم کوشش کریں گے، عدالت نے قرار دیا کہ پرویز مشرف کی معاملے پر دائر 2 درخواستیں سماعت کے لئے منظور کی جاتی ہیں ان کی سماعت بھی 3 جون کو کی جائے گی، پراسیکیوشن دفاع کونسل کو مکمل ریکارڈ فراہم کرے، شوکت حیات نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کیس کا مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ہے اسی وجہ سے انہوں نے دو درخواستیں دائر کی ہیں منسلکہ میں 24گواہوں کی فہرست میں 7گواہان کے بیانات موجود نہیں ہیں فراہم کئے گئے بیانات میں زیادہ تر مشیروں کے بیانات ہیں جن کی زیادہ اہمیت نہیں، جبکہ دوسری درخواست میں کہاکہ انہیں 7نومبر 2007ء ایمرجنسی کے بعد اسمبلی کے 44ویں اجلاس کے منٹس، تمام وزاء اور مشیروں کے نام، ایمرجنسی لگانے اور ہٹانے کے نوٹیفیکیشن کی کاپیاں، اس وقت کے صوبائی وزراء اعلیٰ، گونرز، وزیر اعظم شوکت عزیز کے خط کی کاپی، صدر اور آرمی ہائوس میں ہونے والی میٹنگز کا ریکارڈز، پرویز مشرف کے عہدہ چھوڑ نے اور جنرل کیانی کے بطور آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے نوٹیفیکیشن کی کاپیاں، ایمرجنسی لگانے اور ہٹانے کے نوٹیفکیشن اس وقت کی کور کمانڈرز کے نام، نگران حکومت کے وزیر اعظم اور کابینہ کے عہدیداروں کی فہرست ،صدر مشرف کے بیان سے متعلق ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا جس کی فراہمی کا عدالت حکم دے اس کے بغیر جواب اور گواہان پر جرح نہیں کی جا سکتی۔ عدالت نے اپنے 22 مئی کے آرڈر کو دوبارہ لکھاتے حکم دیا کہ 27 مئی تک ریکارڈ فراہم کرنے کی کوشش کی جائے جبکہ کیس کی مزید سماعت 3 جون تک ملتوی کردی گئی ہے۔