• news

64 فیصد پاکستانیوں نے نواز شریف کے دورئہ بھارت کی مخالفت، 4 فیصد نے حمایت کی

اسلام آباد(آن لائن) 64فیصد پاکستانیوں نے وزیراعظم کے نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی مخالفت کی، 21 فیصد نے نمائندہ بھیجنے اور 4 فیصد نے نوازشریف کو اپنی ٹیم کے ساتھ دورئہ بھارت پر جانے کی حمایت کی ہے۔یہ بات پاکستان انٹرنل سیچوئشن سنٹر آف ریسرچ کی جانب سے ملک بھر میں کئے جانے والے سروے میں سامنے آئی ہے جس میں ملک بھر سے مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 3014افراد نے شرکت کرتے ہوئے رائے کا اظہار کیا۔ ان سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا نواز شریف کو مودی کی دعوت پر انکی حلف برداری تقریب میں شریک ہونا چاہئے یا نہیں؟ 64 فیصد افراد نے مختلف آراء کا اظہار کرتے ہوئے نواز شریف کو بھارت نہ جانے کا مشورہ دیا۔ مودی کی جانب سے انتخابی مہم میں پاکستان کیلئے استعمال کی جانے والی زبان،پاکستان میں گھس کر کاروائیاں کرنے کی دھمکیاں،جیوٹی وی کے معاملے پر حکومت پاکستان کو ’’ڈکٹیشن ‘‘دینے،گجرات میں مسلم کش فسادات کے ذمہ دار ہونے کے باوجود عشرے سے زائد عرصہ گزرنے پر بھی شرمندگی کا اظہار نہ کرنااور دیگر عوامل کا اظہار کیا، 21فیصد افرادکا خیال ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو جلد بازی نہیں کرنی چاہئے بلکہ انتظار کرنا چاہئے کہ مودی حکومت پاکستان کے حوالے سے کیسی خارجہ پالیسی اختیار کرتا ہے اسی لئے حالات کا جائزہ لینے کیلئے نواز شریف کو خود جانے کے بجائے کسی نمائندے کودہلی بھیجناچاہئے تھا۔محض 4 فیصد افراد نے نواز شریف کو ہر صورت میں مودی کی دعوت پر بھارت جانے کا مشورہ دیا۔ 11 فیصد افراد نے کوئی رائے نہیں دی۔ سروے کے دوران ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 278سیاسی و مذہبی راہنماؤں سے آراء حاصل کی گئیں۔ ان میں سے بھی 58فیصد نے نواز شریف کو بھارت نہ جانے کا مشورہ دیا۔ 28فیصد نے دورہ بھارت پر روانگی جبکہ 14 فیصد نے کسی قسم کی رائے کا اظہار نہیں کیا۔اس سلسلے میں جب پیس کور کے میڈیا ڈائریکٹر حشام چوہان سے رابطہ کیا تو انہوںنے بتایا کہ 3ہزار سے زائد پاکستانیوں نے اپنے خیالات کا اظہار پیس کور سروے میں کیاہے۔

ای پیپر-دی نیشن