مودی کے حلف اٹھانے سے پہلے بھارتی گجرات میں فسادات‘ انتہا پسند ہندوئوں نے مسلمانوں کی املاک جلا دیں
احمد آباد (این این آئی) بھارت کے نومنتخب وزیراعظم نریندرمودی کی آبائی ریاست گجرات میں مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے اور انتہاپسند ہندوؤں نے مسلمانوں کی کئی املاک کو آگ لگادی۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست گجرات کے دارالحکومت احمد آباد کے علاقے گومتی پور میں ایک شادی کی تقریب کے دوران دو گاڑیوں کے درمیان ٹکر ہوگئی جس کے بعد معمولی ٹریفک حادثہ دیکھتے ہی دیکھتے مسلم کش فسادات کی شکل اختیار کرگیا اور انتہاپسند ہندوؤں نے کئی دکانوں، ایک بس اور دیگر املاک کو آگ لگا دی۔ پولیس نے شرپسندوں پر قابو پانے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے 4 افراد زخمی ہوگئے۔ احمد آباد کے جوائنٹ پولیس کمشنر کا کہنا تھا کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے تاہم علاقے میں کشیدگی کی فضا برقرار ہے اور مسلمانوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ 2002ء میں نریندر مودی ہی کی وزارت اعلیٰ میں گجرات میں انتہاپسند ہندوؤں نے فسادات کے دوران ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید اور درجنوں خواتین کی عصمت دری کی تھی، اسکے علاوہ بڑی تعداد میں مسلمانوں کی املاک کو بھی تباہ کردیا گیا تھا۔