حکومت کا وجود خطرے میں ہے، حکمران دھاندلی کرنیوالوں کو نہیں بچا سکتے: عمران
پنڈی بھٹیاں (نامہ نگار + آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے کہا ہے تحر یک انصاف کا جلسہ مینار پاکستان میں ہو یا پشاور کراچی میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں مگر افسوس مسلم لیگ (ن) کے وزیروں کی گنتی اور نظر بھی کمزور ہے، وہ اسکو ہزاروں میں بتاتے ہیں، مسلم لیگ (ن) کراچی، کوئٹہ میں جلسہ کرکے دکھائے ہم انکو دعوت دیتے ہیں جبکہ پشاور میں مسلم لیگ (ن) جلسہ کرے ہم رونق بنانے کیلئے سارے پٹواریوں کو بھی بھیج دیں گے۔ پنڈی بھٹیاں میں جلسہ میں آنیوالوں کو ایڈونس مبارکباد دیتا ہو، 29 مئی کو جیت پی ٹی آئی کے امیدوار کی ہوگی۔ انہوں نے ڈی پی او اور ڈی سی او سے کہا الیکشن میں مداخلت دھاندلی کسی صورت نہیں ہو نے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ رات ہاکی گرائونڈ میں پی ٹی آئی کی امیدوار نگہت انتصار بھٹی کے انتخابی جلسہ پی پی 107سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا یہ کیسی حکومت ہے جس میں پولیس ڈاکٹروں، کلرکوں کو سڑکوں پر مار رہی ہے۔ ایک سال میں بجلی مہنگی ہوئی اور وعدوں کو بھی پورا نہیں کیا جبکہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار نہیں مل سکا۔ انہوں نے حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا جنگلہ بس چلانے کے بعد الیکشن میں ووٹ کیسے دوگنے ہوگئے جبکہ بھارت میں کانگرس نے اتنے کام کیا مگر پھر بھی ہار گئی، یہ جیت صر ف چڑیا کے 35 پنکچر لگنے کی وجہ سے ملی، 2013ء کے چار حلقوںکا احتساب ضروری ہے مگر حکومت پنڈورابکس نہیں کھولے گی۔ جلسے سے شاہ محمود قریشی، لیاقت عباس، مہدی حسن، انتصار حسین، شوکت علی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان نے کہا شریف برادران اور انکی حکومت کا مستقبل خطرے میں نظر آرہا ہے، شریف برادران جو مرضی کرلیں دھاندلی کرنے والوں کو بچا نہیں سکتے، ہم انہیں ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لائیںگے۔ عام انتخابات میں دھاندلی سے جیتنے والی مسلملیگ (ن) 4 حلقوں کے ووٹوں کی تصدیق سے بھی ڈرتی ہے۔ مسلملیگ (ن) والوں اور انکے وزیروں کی گنتی اور نظر دونوں کمزور ہیں، انتخابات میں ایککروڑ 45 لاکھ ووٹ لینے والی مینار پاکستان، کراچی، پشاور، کوئٹہ سمیت کہیں جلسہ نہیں کرسکتی۔ پنجاب میں جنگلہ بس سروس کے سوا مسلم لیگ (ن) نے کچھ نہیں کیا۔ نجم سیٹھی کو پی سی بی کا چیئرمین لگانا مسلم لیگ (ن) کی مجبوری ہے ورنہ وہ قوم کو عام انتخابات میں ہونیوالی دھاندلی کے بارے میں بتا دیںگے۔ جب تک ملک میں نظام شفاف نہیں ہوتا اس وقت تک شفاف انتخابات ممکن نہیں۔ تحریک انصاف کا دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری رہیگا، نوازشریف اور انکی جماعت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور عام انتخابات میں قوم سے کئے جانیوالا کوئی بھی وعدہ پورا نہیںکیا‘ جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع بھی مسائل کا شکار ہیں مگر حکمرانوںکی نظرصرف لاہور پر ہے‘ حکمرانوں کو ضمنی انتخابات میں جھرلو پھیرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا بھارت میں بری کارکردگی دکھانے والی کانگریس کو عبرتناک شکست ہوئی لیکن پاکستان میں معاملہ بالکل الٹ ہے، یہاں پر 5 سال تک پنجاب میں عوام کیلئے کچھ نہ کرسکنے والی مسلملیگ (ن) نے 2008ء کے انتخابات میں 70 لاکھ ووٹ لئے لیکن 2013ء میں ایککروڑ 45 لاکھ ووٹ کیسے لے لئے؟ انہوںنے کہا ہم دھاندلی کرنیوالوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے اور انہیں ہر صورت نشان عبرت بنایا جائیگا۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الزام لگایا ہے میر شکیل الرحمان بہت بڑا بلیک میلر ہے۔ میر شکیل الرحمان نے قومی ادارے کو ٹارگٹ کرکے دشمنوں کو خوش کیا۔ قومی ادارے کو ٹارگٹ کرنا غداری ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا جیو کی غداری کی معافی نامے سے نہیں دھل سکتی، عوام چاہے میر شکیل کو معاف کردیں، میں نہیں کروں گا۔ آئی ایس آئی چیف کی تصویر دکھانے کی ہدایت میر شکیل نے دی۔ حکومت جیو ٹی وی کے ساتھ کھڑی ہے، میر شکیل بیرونی ایجنڈے کیلئے رقوم لیتے رہے جس کے ثبوت موجود ہیں۔ کوئی محب وطن قومی اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرتا۔