کراچی میں خونریزی، کانسٹیبل سمیت 8 افراد جاں بحق
کراچی(کرائم رپورٹر) شہر قائد میں تشدد اور فائرنگ کے واقعات اور حادثات میں کانسٹیبل سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ 7 افراد ہلاک اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح سرجانی ٹائون کے علاقے میں نادرن بائی پاس کے قریب سے تین افراد کی نعشیں ملیں جنہیں تشدد کے بعد یہاں لا کر گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔ پولیس کے مطابق تینوں مقتولین کی عمر25 اور 30 سال کے درمیان چہروں میں داڑھی اور یہ شلوار قمیض پہنے تھے۔ پولیس کے مطابق مرنے والوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہو سکتا ہے۔ تاہم فوری طور پر انکی شناخت نہیں ہوسکی۔ پولیس نے مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے عباسی شہید ہسپتال پہنچانے کے بعد اس سلسلے میں تفتیش شروع کردی۔ دریں اثناء کھارادر میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے گارڈن ہیڈکوارٹرز میں متعین پولیس کانسٹیبل اختر لودھی کو قتل کردیا۔ ادھر سکھن کے علاقے میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں واقع کریسنٹ ماربل فیکٹری کے سیکیورٹی گارڈ نے جھگڑے کے دوران مشتعل ہو کر فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں فیکٹری کا ملازم 48 سالہ منصور ولد امیر خان ہلاک ہوگیا جبکہ بعدازاں پولیس نے سیکیورٹی گارڈ احمد علی ولد بخش علی کو گرفتار کرلیا۔ نیشنل ہائی وے پر گھگھر پھاٹک کے علاقے میں دیوان سیمنٹ فیکٹری کے قریب مسلح افراد کی فائرنگ سے56 سالہ نبی بخش ہلاک اور ایک 50 سالہ اعجاز محمد زخمی ہوگیا۔ سہراب گوٹھ کے علاقے میں نیو سبزی منڈی کے نزدیک بھی مسلح افراد نے ایک شخص30 سالہ سمیع کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا جبکہ اورنگی ٹائون کے علاقے راجہ تنویر کالونی میں محمودیہ چوک کے نزدیک30 سالہ شخص صدیق الرحمن عرف چنیا جو پراپرٹی ڈیلر تھا، قتل کر دیا گیا۔ اورنگی ٹاؤن میں اردو چوک کے قریب نامعلوم شخص کی پھندا لگی نعش ملی۔ دوسری طرف ہاکس بے پر سمندر میں نہاتے ہوئے 17 سالہ عبداللہ اور سی ویو کلفٹن پر نامعلوم نوجوان دم توڑ گیا۔ دریں اثناء نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات کی۔ ڈی جی رینجرز نے گورنر سندھ کو شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے متعلق آگاہ کیا۔ گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ کراچی میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے مؤثر منصوبہ بندی کو یقینی بنایا جائے۔ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کو مزید مؤثر بنایا جائے۔ آپریشن سے متعلق بعض شکایات کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعظم نے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ٹارگٹڈ آپریشن پر تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی کا اجلاس اسی ہفتے ہو گا۔