مقبوضہ بیت المقدس: پوپ کا معراج النبیؐ کے مقام آغاز گنبد صخرہ کا دورہ
بیت المقدس (این این آئی + ثناء نیوز) مسیحیوں کے سب سے بڑے مذہبی پیشوا پوپ فرانسیس نے پیر کو مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مرکز مسجد اقصی سے منسلک گنبد صخرہ کا دورہ کیا‘ میڈیا رپورٹس کے مطابق پوپ نے قبۃ الصخرۃ پہنچنے پر سیڑھیوں پر ہی اس مقدس مقام کے احترام میں اپنے جوتے اتار دیے اور کچھ دیر یہاں موجود رہے۔ واضح رہے گنبد صخرہ ہی وہ جگہ ہے جہاں نبی آخر الزمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج پر جاتے ہوئے انبیا کی امامت فرمائی تھی۔ یہ جگہ مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصی کے پہلو میں پہاڑی پر بنائے گئے سنہرے گنبد سے پہچانی جاتی ہے۔ اسرائیل اور مسلم دنیا کے درمیان مسجد اقصی تنازعے کا اہم ترین سبب ہے کہ اسرائیل نے اس مقدس مرکز پر قبضہ جما رکھا ہے اور اسے اپنے یہودی معبد میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ پوپ نے مقبوضہ بیت المقدس میں مفتی اعظم فلسطین سے بھی ملاقات کی۔ پوپ فرانسیس نے مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم میں حضرت عیسی علیہ السلام کی جائے پیدائش چرچ آف نیٹویٹی کا دورہ کیا اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ پاپائے روم نے بیت اللحم کے نزدیک واقع اسرائیل کی تعمیر کردہ علیحدگی کی دیوار کا بھی اچانک دورہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے فلسطینی اور اسرائیلی صدور کو ویٹی کن سٹی کے دورے کی دعوت دی تاکہ وہ وہاں ان کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لئے دعا کر سکیں۔ پوپ فرانسیس نے علیحدگی کی دیوار کے نزدیک امن کی دعا کی۔ اس موقع پر ایک بچے نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھا تھا اور وہاں کسی نے سرخ الفاظ میں ’’آزاد فلسطین‘‘ لکھ دیا تھا۔ بیت اللحم میں اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے پوپ نے مذاکرات کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ کے دیرینہ تنازعے کے حل کی ضرورت پر زوردیا اور فریقین سے کہا کہ وہ اپنے اختلافات کا خاتمہ کریں۔