یورپی پارلیمنٹ: یورپ مخالف جماعتوں کی مقبولیت سیاسی زلزلہ ہے: فرانسیسی وزیراعظم
لندن (وقار ملک) یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں یورپین پیپلز پارٹی کو واضح اکثریت مل گئی یورپین یونین کے 28ممالک میں 751 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے برطانیہ میں 73سیٹوں پر لیبر پارٹی کو برتری حاصل ہو گئی ہے جبکہ تین اکستانی سجاد کریم، افضل بٹ، امجد بشیر، یورپی پارلیمنٹ کے رکن بن گئے۔ یورپی یونین کی مخالف یونائیٹڈ کنگڈم انڈی پینڈنٹ پارٹی کو بھی واضح اکثریت ملنے کی توقع ہے جبکہ اٹلی سے سپین، فرانس میں ضمنی نتائج سے قبل دائیں بازو کی جماعتوں کو کامیابی کے امکانات نظر آ رہے ہیں۔ قبل ازیں یورپین پارلیمنٹ سجاد کریم نے واضح مناسب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور نہ ہی مسئلہ کشمیر سمیت دیگر پاکستانی معاملات پر کوئی خاطر خواہ خدمات سرانجام دیں۔ نومنتخب ممبر پارلیمنٹ افضل بٹ نے اپنی کامیابی کو ووٹر کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے نزدیک وہ ممالک انتہائی اہم ہیں جہاں مسائل کے انبار ہیں۔ پاکستان کی اہمیت خطے میں اہم ہے۔ وہ مسئلہ کشمیر اور پاکستانی عوام کے مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کریں گے ان کی کوشش ہو گی کہ وہ برطانیہ و پاکستان کے درمیان پل کا کردار ادا کریں۔ لندن سائوتھ ہال کی نامزد پاکستانی شخصیات حاجی مقبول بھٹی، مقصود حسین بھٹی اور راجہ طاہر سلیم تمام امیدوار جیت گئے۔ امیدواروں کی کامیابی پر بریسٹر سلطان محمود چودھری نے راجہ طاہر سلیم کو ٹیلی فون پر خصوصی مبارکباد دی۔ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے یورپین پارلیمنٹ میں مزید ممبران کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افضل بٹ، امجد بشیر ایک طاقت بن کر ابھریں گے۔ جب معصوم کشمیریوں کو بھارتی چنگل سے آزادی دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سنجیدگی سے کاوشوں کی ضرورت ہے۔ ادھر بی بی سی کے مطابق الیکشن میں انتہائی دائیں خیالات رکھنے والی اور یورپ مخالفین جماعتوں نے کافی مقبولیت حاصل کی ہے اور اس پیشقدمی کو فرانسیسی وزیراعظم نے ’’سیاسی زلزلے‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔