یوم تکبیر۔ نواز لیگ ا ب تکمیل پاکستان کو حزرِ جاں بنائے
آج قوم گزشتہ 16 سال کی طرح یوم تکبیر جوش و خروش سے منا رہی ہے اورہر سال کی طرح پاکستان کے ناقابل تسخیر ہونے کے جذبے سے سرشار ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کے دوران میاں نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان 28مئی کو بھارت کے 17 روز قبل کیے گئے دھماکوں کے جواب میں دھماکے کرکے عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بنا اور یہ اعزاز اب تک پاکستان کے پاس ہے۔اگلے سال مسلم لیگ ن کی حکومت نے یوم تکبیر سرکاری سطح پر بڑی شان و شوکت سے منایا۔ اسکے پانچ ماہ بعد جنرل پرویز مشرف نے ٹیک اوور کرلیا تو کئی سال تک حکومتی سطح پر یوم تکبیر برائے نام منایاجاتا رہا تاہم عوامی سطح پرہمیشہ اس دن کو بڑے فخر کے ساتھ منایا گیا۔ مسلم لیگ ن سے امید تھی کہ اس کو 14 سال بعد پھر اقتدار میں آنے کا موقع ملا ہے توسرکاری سطح پر پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کی یادگاری دن کو کسی بھی سال سے زیادہ شاندار طریقے سے منایاجائیگا لیکن میاں نواز شریف عین یوم تکبیر کے موقع پر بی جے پی کی انتخابات میں کامیابی پر نریندر مودی کو مبارکباد دینے بھارت چلے گئے۔ آج یوم تکبیر کے موقع پروزیراعظم نوازشریف مودی سے ملاقات کے خمار میں ہوں گے اور ان کی پارٹی کو میاں صاحب کی صاحب سلامت ہی سے فرصت نہیں ملے گی اس لئے سرکاری سطح پر جس جوش و خروش سے سرکاری اور مسلم لیگ ن کی سطح پر منائے جانے کی توقع تھی وہ عبث رہے گی لیکن قوم سے جوش، عزم اور فخر کا موقع کوئی نہیں چھین سکتا۔ 28مئی 1998 کے ایٹمی دھماکے مسلم لیگ ن کا بہت بڑا اعزازہے جو بھارت دوستی پر قربان ہوتا نظر آتا ہے بالآخر مسلم لیگ ن کی قیادت کو بھارت کے ساتھ دوستی، تجارت اور تعلقات کے خبط سے نکل کر اپنے اصل کی طرف لوٹنا ہوگا یہ عمل مودی کے ایک ہی پاکستان مخالفت زہر آلود بیان سے شروع ہوجائیگا۔مسلم لیگ ن خود کو اقبال و قائد کا جانشین سمجھتی اور اپنی پارٹی کو بانیان پاکستان کی پارٹی قرار دیتی ہے۔ یقینا مسلم لیگ ن نے ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنادیا اور اب اسے پوری توجہ تکمیل پاکستان کی طرف مبذول کرنا ہوگی۔ پاکستان کی تکمیل دشمن کے قبضے سے اپنی شہ رگ چھڑا کرہی ہوسکتی ہے۔