• news

لاپتہ افراد کیس: پشاور ہائیکورٹ کا سیکرٹری ہوم، آئی جی ایف سی کو شوکاز نوٹس

پشاور (آئی این پی) پشاور ہائی کورٹ نے صوبے بھر سے لاپتہ افراد کیس میں سیکرٹری ہوم اور آئی جی ایف سی کو شوکاز نوٹس جاری 10یوم میں رپورٹ طلب کر لی جبکہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے سیکرٹری ہوم کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لوگ صرف نام تبدیل کرکے حلف نامہ جمع کرا دیتے ہیں کسی بھی کیس میں وزارت دفاع و داخلہ نے تصدیق نہیں کی لاپتہ افراد ان کے پاس ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس مظہر عالم اور جسٹس ملک منظور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے لاپتہ افراد کیس کی اور ڈپٹی سیکرٹری ہوم، ایڈیشنل ایڈووکٹ جنرل،  ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وزارت دفاع کی طرف سے رپورٹ جمع کرائی، ڈپٹی اٹارنی جنرل منظور خلیل نے بتایا مختلف کیسوں میں ملٹری انٹیلی جینس بیورو سے رپورٹ طلب کرلی گئی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا صبح عدالت عالیہ کو بتایا گیا سیکرٹری ہوم عدالت آرہے ہیں جس پر کیس کی سماعت بعد میں کردی گئی لیکن اب عدالت کو بتایا جارہا ہے وہ اسلام آباد گئے ہوئے ہیں جس پر چیف جسٹس نے سیکرٹری ہوم کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے دس دن میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ ٹوچی سکائوٹس کے سابق ملازم گمشدگی کیس میں آئی جی ایف سی کو نوٹس جاری کردیا گیا صوابی سے لاپتہ ہونیوالے شخص کے کیس میں پٹیشنر کو ایس ایچ او اظہار الحق کے خلاف رپورٹ کرنے سمیت مختلف ایجنسیوں سے رپورٹ طلب کرلی گئی اورکزئی سے لاپتہ ہونیوالے میر محمد کے کیس کی سماعت پر قبائلی نور محمد نے عدالت میں پیش ہو کر کہا 1965ء میں ہمارے خاندان نے اپنے ساتھ بم باندھ کر بھارتی ٹینکوں کا راستہ روکا لیکن آج ہمارے ساتھ یہ سلوک کیا جارہا ہے جس پر چیف جسٹس نے دس پنجاب یونٹ کے کرنل زعفران،  میجر محسن اور صوبیدار امیر محمد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے اورکزئی سے لاپتہ شہری کے بارے میں جواب طلب کرلیا۔

ای پیپر-دی نیشن