ان چیمبر سماعت کی درخواست پر برہمی، فیصلے عدالتوں میں ہونگے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے ہوائی اڈوں پر تارکین وطن کو سہولیات کی عدم فراہمی کے حوالے سے مقدمہ میں ڈائریکٹر کمرشل سی اے اے کو بلاجواز عہدہ سے ہٹا کر او ایس ڈی بنانے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی سے جواب طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 9جون تک ملتوی کردی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس دوست محمد خان پر مشتمل تین رکنی بنچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کہا اب فیصلے چیمبروں میں نہیں، کھلی عدالتوں میں ہوں گے۔ افسران کو بلاوجہ نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سی اے اے کے ڈائریکٹر کمرشل آصف بشیر نے بتایا 16 مئی کو عدالت میں پیشی کے بعد جب وہ باہر نکلے تو انہیں معلوم ہوا وہ او ایس ڈی بنا دیئے گئے ہیں لیکن کوئی وجہ سامنے نہیں آئی۔ اب تیسری مرتبہ مجھے او ایس ڈی بنایا گیا ہے۔ جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے عدالت کے پاس لوگوں کو بلاجواز نشانہ بنانے والوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں، کسی کو یہ اجازت نہیں افسران کو نشانہ بنایا جائے۔ آصف بشیر نے عدالت سے استدعا کی اس کیس کی الگ سے ان کے چیمبر میں سماعت کی جائے وہ کچھ ضروری چیزیں عدالت کے نوٹس میں لانا چاہتے ہیں تاہم جسٹس جواد نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم یہاں چیمبروں کے اندر فیصلے کرنے کیلئے نہیں بیٹھے جو ہوگا کھلی عدالت میں ہوگا۔ اس سے قبل بھی اٹارنی جنرل نے ایک لاپتہ کیس میں یہی درخواست کی تھی جوہم نے نہیں مانی تھی، آئندہ ان چیمبر سماعت کی بات نہ کی جائے۔