قائمہ کمیٹی کی خالی پوسٹوں پر بھرتی، فیڈرل لاجز کی تزئین و آرائش کی سفارش
اسلام آباد (آئی این پی + آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ و تعمیرات کے اجلاس میں عوام کے منتخب نمائندے چمبہ ہائوس قصر ناز کے باتھ روم میں تولیہ، صابن اور جوتے نہ ہونے سمیت دیگر سہولیات نہ ہونے کا رونا روتے رہے، وزیر سے خالی پوسٹوں پر ملازمین کی بھرتی کا مطالبہ، ملازمتیں نہ دینے کی وجہ سے حلقوں میں جواب نہیں دے سکتے، کمیٹی نے پاک پی ڈبلیو ڈی میں خالی پوسٹوں اور کوئٹہ میں فیڈرل لاجز کی تزئین و آرائش کا کام جلد ازجلد مکمل کرنے کی سفارش کردی ، فاطمہ جناح ویمن ہاسٹل کے معاملے پر خالدہ منصور کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی۔ تفصیلات کے مطابق کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین کمیٹی اکرم انصاری کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وزیر مملکت برائے ہائوسنگ و تعمیرات ، ڈائریکٹر جنرل پاک پی ڈبلیو دی کے علاوہ دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں خیبرپی کے اور بلوچستان میں پی ڈبلیو ڈی کے جاری منصوبوں کا جائزہ اور کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ڈی جی پی ڈبلیو ڈی عطاء الحق اختر نے بتایا کہ خیبرپی کے میں پی ڈبلیو ڈی کے 387 ملازمین کام کررہے ہیں ، 240 عارضی بنیادوں پر ہیں نئی ملازمتوں پر پابندی عائد ہے۔ بلوچستان میں چیف انجینئر کی پوسٹ خالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل لاجز اور چمبہ ہائوس کی تزئین و آرائش کیلئے پی سی ون حکومت کو بھجوائے۔ 275 سکیم میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی جارہی ہیں، وزیر مملکت نے بتایا کہ بلوچستان میں چیف انجینئر کی تعیناتی جلد ہو جائیگی، پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین تنخواہیں لے رہے ہیں، وزیراعظم کی جانب سے اراکین اسمبلی کو فنڈز نہیں دیا جس کی وجہ سے کام نہیں ہورہا۔ اس موقع پر ممبران نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ملازمتوں پر پابندی ہے تو ڈیلی ویجز پر لگائیں، افسران پی سی میں اور ممبران اسمبلی ان بوسیدہ لاجز میں ٹھہرائے جاتے ہیں۔ کمیٹی نے فاطمہ جناح ویمن ہاسٹل کے معاملات پر ذیلی کمیٹی بنا دی جبکہ وزارت کو ہدایت کی گئی کہ خالی پوسٹوں پر بھرتیاں کی جائیں۔