قوم کو سبز باغ دکھانے کی بجائے کارکردگی پر یقین رکھتے ہیں: حمزہ شہباز
لاہور (کامرس رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے تیز رفتار ترقی کا آغاز کر دیا ہے۔ آئندہ چار برسوں میں ترقی میں خطے کے ممالک سے آگے نکل جائیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف نے جس طرح ایٹمی دھماکوں اور عدلیہ بحالی لانگ مارچ کے موقع پر ہر قسم کے دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کردیا تھا وہ آج بھی اسی جذبے سے قوم کی قیادت کر رہے ہیں۔ قوم کو سبزباغ دکھانے کی بجائے صرف کارکردگی پر یقین رکھتے ہیں۔ موجودہ ملکی حالات میں قوم سے سیاست کرنیو الے ترقی و خوشحالی کے دشمن ہیں۔ انہوںنے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ایوان اقبال میں مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام ’’یوم تکبیر‘‘ کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر 1998ء میں پاکستان کی طرف سے کئے گئے ایٹمی دھماکوں کی یاد میں چاغی کے پہاڑوں کے ماڈل پر مبنی کیک بھی کاٹا گیا۔ حمزہ شہباز شریف نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اقتدار کی بجائے ترقی اور کارکردگی کو فوکس کئے ہوئے ہیں جس کی ایک مثال نندی پور پاور پراجیکٹ ہے۔ سابق حکومت نے کمیشن نہ ملنے پر یہ منصوبہ مٹی میں ملا دیا لیکن وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ردی کی ٹوکری میں پھینکا ہوا یہ منصوبہ نکال کرچین کے تعاون سے قابل عمل بنا دیا اور اب اسی ماہ اس سے بجلی کی پیداوار شروع ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہا چین نے پاکستان میں 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا جو منصوبہ بنایا ہے وہ چین کا وزیراعظم نوازشریف کی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں ہماری حکومت نے ملک میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں لیکن کوئی شخص ہمارے خلاف ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کرسکتا۔ بعض لوگوں کو میٹروبس سروس کی بڑی تکلیف ہے اور اس پر تنقید کرتے ہیں، ایسے لوگوں کو اب لاہور میں تاریخی میٹروٹرین سروس بھی دیکھنا پڑیگی۔ ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کا یہ منصوبہ چین کے تعاون سے 27 ماہ میں مکمل ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا عمران خان جلسوں میں دھاندلی کا شور مچا کر عوام کا وقت ضائع کر رہے ہیں کیونکہ وہ جس صوبے میں دھاندلی کا واویلا کرتے ہیں وہاں عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 30 امیدواروں کی الیکشن میں ضمانتیں تک ضبط ہو گئیں جبکہ 173 حلقوں میں تحریک انصاف کو کھڑا کرنے کیلئے امیدوار ہی نہیں ملے تھے۔ کچھ سیاسی یتیموں کو بھی اب اپنی سیاست اور فوج کے ساتھ پیار یاد آرہا ہے۔ ہمیں بھی فوج سے بہت پیار ہے کیونکہ فوج کے بہادرجوان اپنی جانیں مادر وطن پر قربان کر کے ملک کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں۔