نواز مودی ملاقات، مسئلہ کشمیر پر توجہ دئیے بغیر تمام پیشرفت بے سود ہے: حریت کانفرنس
سرینگر (آن لائن) حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں سمیت متعدد حریت رہنمائوں نے مودی نواز ملاقات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل کی بحالی خوش آئند ہے تاہم مسئلہ کشمیر کے حل پر توجہ مرکوز کئے بغیر یہ تمام پیشرفت بے معنی اور بے سود ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گیلانی گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ رویہ نہیں اپنایا جاتا اس وقت تک ایسی پیش رفت کا کوئی فائدہ نہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پیش رفت کے بغیر کشمیریوں کے لئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی کوئی اہمیت نہیں۔ دونوں ممالک مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ نواز مودی ملاقات اگرچہ اچھی شروعات ہے تاہم دونوں رہنمائوں کے درمیان مسئلہ کشمیر پرتوجہ مرکوز نہ رکھنا مایوس کن ہے، دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی خوش آئند ا قدام ہے تاہم دونوں رہنمائوں کو مسئلہ کشمیر پر سنجیدگی سے بات کرنی چاہئے تھی تاکہ یہ مسئلہ پرامن طور پر کشمیری عوام کی خواہشات کے عین مطابق حل ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عنقریب خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کا آغاز مثبت فیصلہ ہے جس کے نتیجے میں دوطرفہ مذاکراتی عمل پھر ٹریک پر آسکتا ہے، شبیر احمد شاہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا بہترین موقع ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات برائے مذاکرات کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے ، اب نتیجہ خیز مذاکرات پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر بنیادی مسئلہ ہے جب تک یہ مسئلہ پرامن طور پر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا تب تک نہ تو تعلقات بہتر ہونگے نہ ہی اس خطے میں پائیدار امن قائم ہوگا۔ متحدہ قومی ماس موومنٹ کی چیئرپرسن فریدہ بہن جی نے کہا کہ نواز شریف کی دہلی آمد سے دونوں ممالک کے درمیان جمود کی صورتحال کافی حد تک ٹوٹ گئی ہے۔کشمیری عوام کیلئے ایسے اقدامات اسی وقت اہمیت کے حامل ہونگے جب ان کی مرکزی توجہ کا مرکز مسئلہ کشمیر کا حل ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر کا واحد حل کشمیریوں کی شمولیت کے ساتھ مذاکراتی راہ پر گامزن ہونے میں ہے۔ متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ اور حزب المجاہدین کے رہنما سید صلاح الدین نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دونوں ممالک کی توجہ مسئلہ کشمیر کے حل پر مرکوز ہوگی۔ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل تک نہ تو تجارت کو فروغ ملے گا نہ ہی خطے میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔