پاکستان اقوام متحدہ کی زیرنگرانی بلوچستان میں ریفرنڈم کرائے: براہمداغ بگٹی
کوئٹہ(آن لائن) بلوچ ری پبلکن پارٹی کے سربراہ نواب براہمداغ بگٹی نے مذاکرات کے حکومتی دعوؤں کو عوام کو بے وقوف بنانے کی حکومتی کوششوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جمہوری ملک ہونے کا دعویدار ہے تو جمہوری راستہ اپناتے ہوئے اقوام متحدہ کی نگرانی میں ریفرنڈم کرائے اگر بلوچستان کے لوگ پاکستان کے ساتھ رہنے کے حق میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل کو دیئے جانے والے انٹرویو کے دوران کیا۔ نواب براہمداغ بگٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے ناراض بلوچوں سے مذاکرات کے حوالے سے جو باتیں کی جاتی ہیں یہ کوئی نئی باتیں نہیں اور نہ ہی یہ پہلی بار ہورہا ہے اس سے قبل جب پیپلز پارٹی برسراقتدار آئی اور جب اسلم رئیسانی تھے تب بھی اسی طرح کی باتیں کی گئیں اور کہا گیا کہ بلوچ وزیراعلیٰ آیا ہے تو اب تمام مسئلے حل ہوجائیں گے اس وقت بھی ہم سے میڈیا کی جانب سے اسی طرح کے سوالات کئے گئے اور آج بھی وہی سوال دہرایا جارہا ہے۔ ہم سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی کوئی بات چیت شروع ہوئی ہے البتہ اتنا ضرور کہوں گا کہ اس طرح کے حکومتی بیانات حکمرانوں کی جانب سے عوام کو بے وقوف بنانے کا طریقہ ہے جہاں تک بلوچستان کے مسئلہ سے متعلق بات ہے تو بلوچستان سے متعلق پالیسی کا اختیار صرف اور صرف فوج کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آج بھی ماضی کی پالیسیاں بدستور جاری ہیں آپریشن ہورہا ہے لوگوں کو ماورائے آئین و قانون گرفتار و لاپتہ کرنے کے بعد ان کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جا رہی ہیں۔