بجلی کمپنیوں کے قرض کا 147 ارب روپے سود عوام سے وصول کیا جائیگا: ای سی سی کا فیصلہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بائیو گیس فیلڈ سے لو بی ٹی یو گیس فوجی کبیروالا پاور کمپنی کو دینے کی منظوری دی گئی۔ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے اجلاس کو بریفنگ دی کہ گزشتہ ایک سال میں لائن لاسز میں 2 فیصد کمی ہوئی۔ بجلی کے بلوں کی ریکوری میں بہتری آئی۔ اے سی سی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں بجلی کے نقصانات کم کرنے کی منظوری دی گئی۔ بجلی کے ترسیلی نقصانات 15.75 فیصد سے کم کر کے 12.82 فیصد پر لائیں گے۔ ای سی سی اجلاس میں یوریا اور چینی کے مسئلے پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کو ٹیکس استثنیٰ دینے کی سمری منظور کر لی گئی۔ سارہ اور سوری گیس فیلڈ سے جینکو ٹو کو گیس فراہم کرنے کی منظوری دی گئی۔ تقسیم کار کمپنیوں کے قرض پر شرح سود صارفین کو منتقل کرنے کی سمری منظور کی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں پر قرض کا سود 147 ارب روپے ہے جو عوام پر تھوپ دیا جائے گا۔ ای سی سی اجلاس میں سندھ میں کول پاور پلانٹس کے منافع کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کی منظوری دی گئی۔ گوادر پورٹ پر چینی کمپنیوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کی منظوری دی گئی۔ سارہ اور سوری گیس فیلڈ میں 14 سے 14 ابر کیوبک فٹ گیس موجود ہے۔ یہ گیس نکالنے کیلئے 60 سے 80 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے۔ بجلی چوری کا 3 فیصد صارفین پر ڈالنے کی منظوری دی گئی۔