مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست‘ فیصلہ کل آئے گا: علاج کیلئے بیرون ملک جائیں: ڈاکٹرز
کراچی (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ نے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل ہفتہ 31 مئی کو سنایا جائے گا۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ مشرف کوملک کے قانونی نظام پر اعتماد نہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ عدالتیں ان سے بغض رکھتی ہیں۔ اس وقت وہ سنگین غداری کیس سمیت مختلف مقدمات میں ضمانت پر ہیں لیکن ان کے بیرون ملک جانے کی باتیں ہورہی ہیں، مشرف کا نام ای سی ایل میں مفاد عامہ کے تحت شامل کیا گیا کیونکہ انہیں ملک سے باہر جانے کی اجازت دینا انتہائی رسک ہے۔ ان کے بیرون ملک جانے کے بعد واپس آنے کے امکانات بہت کم ہیں، حسین حقانی بھی بیرون ملک گئے اور عدالت کی جانب سے کئی مرتبہ بلانے کے باوجود وہ نہیں آئے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف فرد جرم عائد ہوچکی ہے اس لئے عدالت انہیں رعایت نہیں دے سکتی۔ ملزمان کی غیر موجودگی میں جتنے مقدمات چلائے گئے اعلیٰ عدالتوں نے انہیں ختم کردیا۔ گو کہ پاکستان کا متحدہ عرب امارات سے تحویل مجرمان کا معاہدہ ہے لیکن سیاسی جرائم کے ملزمان پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا اور اگر کسی کو پتہ ہو کہ اگر وہ واپس گیا تو اسے سزائے موت ہوگی تو وہ کبھی واپس نہیں آئے گا، اس لئے حکومت ان کے بیرون ملک جانے کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔ سابق صدر کے وکیل نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اٹارنی جنرل نے سندھ ہائیکورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ مشرف کے خلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا ہے، اس سے قبل اکرم شیخ ایڈووکیٹ بھی یہی بات کہہ چکے ہیں۔ پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ غداری کا نہیں بلکہ آئین کی خلاف ورزی کا ہے، آئین کی خلاف ورزی 2007ء سے پہلے 1999ء میں بھی ایمرجنسی نافذ کر کے کی گئی تھی جبکہ سندھ میں گورنر راج کا نفاذ بھی آئین کی خلاف ورزی تھی۔ سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ان کی ہڈیوں میں فریکچر ہے جس کا علاج بیرون ملک ہی ممکن ہے۔ ادھر مشرف نے پی این ایس شفا میں طبی معائنہ کرایا۔ ڈاکٹروں نے سابق صدر کی ریڑھ کی ہڈی کا معائنہ کیا اور انہیں علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی ہدایت کی۔ ریڑھ کی ہڈی کے علاج کیلئے بیرون ملک جانا ضروری ہے۔ پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کا علاج ممکن نہیں۔ مشرف کی فزیوتھراپی بھی کی گئی۔ذرائع کے مطابق مشرف ریڑھ کی ہڈی کی شدید تکلیف میں مبتلا ہیں۔ ان کے مزید ٹیسٹ کئے جائیں گے۔ ڈاکٹروں نے دبئی میں دو پاکستانی سپائنل کارڈ سرجن سے بھی رابطہ کر لیا ہے۔