پہلی مرتبہ ہاکی ورلڈ کپ نہ کھیلنا پاکستان کی بدقسمتی ہے:سمیع اللہ
لندن (بی بی سی رپورٹ)قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان سمیع اللہ نے کہا ہے کہ عالمی کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان عالمی مقابلے کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکا جو بد قسمتی ہے۔ اگر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹیم کی تیاری بہتر انداز میں کی ہوتی تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ٹیم کو کوالیفائی کرنے کے اچھے مواقع ملے تھے جو ضائع کردیے گئے۔سمیع اللہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ سیکرٹری رانا مجاہد کے اس دعوے کو قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف سمجھتے ہیں کہ پاکستانی ہاکی ابھی نہیں مری ہے۔سمیع اللہ کے خیال میں خود کو ایشیا تک محدود کر لینا خود فریبی ہے۔اگر فیڈریشن نے یہ سوچ لیا ہے کہ ہمیں صرف ایشیا میں ہی رہنا ہے تو پھر رانامجاہد کی بات درست ہے لیکن پاکستان ہاکی فیڈریشن کو صفِ اول کی چار ٹیموں میں شامل ہونے کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔ ہمارے سامنے ملائشیا اور بھارت کی مثالیں موجود ہیں جنھوں نے عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا۔سمیع اللہ عالمی کپ میں چند غیرمتوقع نتائج کو خارج از امکان قرار نہیں دیتے۔بظاہر آسٹریلیا، جرمنی اور ہالینڈ مضبوط ٹیمیں ہیں لیکن بیلجیئم اور انگلینڈ بھی حریف ٹیموں کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔اس عالمی کپ میں وہی ٹیم کامیاب رہے گی جس کی فٹنس بہت اچھی ہوگی اور ہر میچ کے لیے اس کے پاس نئی اور موثر حکمتِ عملی ہوگی۔