حکومت کا پہلا سال : قومی اسمبلی نے گیارہ بلوں کی منظوری دی
اسلام آباد(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے پہلے سال میں قومی اسمبلی کی جانب سے گیارہ بلوں کی منظوری دی گئی تاہم سینٹ میں اکثریت نہ ہونے کے باعث پورے سال کے دوران ایک قانون بھی وضع نہ کیا جاسکا۔ تفصیلات کے مطابق دوسرا پارلیمانی سال دو جون سے شروع ہوگا اور دونوں ایوانوں کا ایک مشترکہ اجلاس پہلے ہی طلب کرلیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کے سیکرٹریٹ سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ایوان زیریں نے پچھلے سال جون میں مالیاتی بل اور اس سال فروری میں پانچ بلوں کی منظوری دی تھی اس کے بعد مارچ میں تین اور دواپریل میں منظور کیے تھے وہ تاحال سینٹ میں بحث کے منتظر ہیں۔اس کیساتھ 43 نجی بلز اور 13 سرکاری بلز قومی اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال کے دوران متعارف کرائے گئے تھے تاہم یہ تمام 56 بلز قائمہ کمیٹیوں کے سامنے بحث کے لیے زیر التوا پڑے ہوئے ہیں۔دوسری جانب حکومت نے بارہ آرڈیننس جن میں چار انسدادِ دہشت گردی کے متنازعہ قوانین بھی شامل تھے، پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیے تھے جس پر حزبِ اختلاف کے اراکین کی جانب سے احتجاج کیا گیا تھا۔