• news

محکمہ ایکسائز: ٹوکن ٹیکس اپ ڈیٹ کرنے میں کروڑوں کے گھپلوں کا انکشاف

لاہور (احسان شوکت سے) محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی موٹر برانچ میں گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس اپ ڈیٹ کرنے کی مد میں کروڑوں روپے گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی موٹر برانچ فرید کوٹ ہائوس میں گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس اپ ڈیٹ کرنے کے شعبہ میں کرپشن کا سلسلہ جاری ہے۔ وہاں تعینات عملہ افسران کی ملی بھگت سے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس خصوصاً کمرشل گاڑیوں کے ٹوکن ادا نہ ہونے کے باوجود انہیں کمپیوٹر میں اپ ڈیٹ کر کے ایجنٹوں اور سائلین سے لاکھوں روپے دیہاڑیاں لگا رہا ہے۔ دیگر اضلاع کی گاڑیوں کا ٹوکن اپ ڈیٹ کرنے میں سب سے زیادہ رقم بٹوری جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ کے عملہ نے ففٹی، ففٹی کا فارمولا لاگو کر رکھا ہے۔ جتنی رقم کا ٹوکن شارٹ ہو اس سے آدھی رقم وصول کر کے اپنی جیب میں ڈال کر ٹوکن اپ ڈیٹ کر لیا جاتا ہے جس سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس کے علاوہ عملہ ٹوکن ٹیکس ادائیگی کے باوجود عام گاڑیوں کے مالکان سے 5 سو جبکہ کمرشل گاڑیوں کے مالکان سے ایک ہزار روپے اپ ڈیٹ کرنے کی رشوت وصول کرتا ہے۔ نہ دینے پر اعتراض لگا کر سائلین کو ٹرخا دیا جاتا ہے۔ بڑی رقمیں بٹور کر جعلی ٹوکن ٹیکس اپ ڈیٹ کرنے کے حوالے سے 748 گاڑیوں کی انکوائری محکمہ میں تاحال زیرالتوا ہے جبکہ ذمہ دار عملہ کو صرف ان کی سیٹوں سے تبدیل کیا گیا وہ اہلکار ابھی بھی دفتر میں کام کر رہے ہیں۔ اب شکایات پر ڈائریکٹر انفورسمنٹ اینڈ آڈٹ محمد آصف نے ڈائریکٹر موٹرز عمران اسلم سے ایک اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر ندیم محی الدین کی جانب سے ٹوکن اپ ڈیٹ کی جانے والی 970 کمرشل گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ذمہ داران کو بچانے کیلئے ان کے سفارشی افسران بھی میدان میں آ گئے ہیں جس سے یہ انکوائری بھی سرد خانے کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن