بونجی ڈیم سے 71 سو میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی، پی سی ون حکومت کو ارسال
لاہور (ندیم بسرا) واپڈا نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے بجلی کے منصوبے بونجی ڈیم کی تفصیلی انجینئرنگ کی ڈیزائننگ مکمل کر کے پی سی ون وفاقی حکومت کو بجھوا دیا۔ بونجی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے71سو میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے اندر گزشتہ 60برسوں سے پانی کی زیادہ سے زیادہ بجلی کی جنریشن 6900 میگاواٹ رہی ہے۔ جس میں تربیلا، منگلا ڈیم، غازی بروتھا ڈیم سمیت دیگر چھوٹے پن بجلی کے منصوبے رہے ہیں۔ واپڈا نے حال ہی میں ملکی تاریخ کے سب سے بڑے پن بجلی کے منصوبے بونجی ڈیم کی انجینئرنگ کو مکمل کر لیا ہے۔ اس منصوبے سے بجلی کی لاگت ڈیڑھ سے دو روپے فی یونٹ ہو گی۔ بجلی پیدا کرنے کیلئے 190 میٹر اونچا آر سی سی ڈیم، 7 اعشاریہ 8 کلومیٹر فی کس طویل 5 سرنگیں اور پاور ہائوس تعمیرکیا جائے گا جبکہ 355 میگاواٹ فی کس پیداواری صلاحیت کی 20 ٹربائنیں نصب کی جائیں گی۔ منصوبہ اپنی تکمیل پر ہر سال قومی نظام کو تقریباً 24ارب 70 کروڑ یونٹ سستی پن بجلی مہیا کرے گا۔ بونجی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی سرنگوں کا وہ حصہ جو فالٹ لائن سے گزرتا ہے، اس کی پائیداری کیلئے جاپانی ماہرین کی مدد سے منصوبے کے ڈیزائن میں خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔ منصوبے پر عملدرآمد کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ای پی سی، بی او ٹی اور بی او او ٹی (BOOT) سمیت مختلف طریقے زیرِغور ہیں جبکہ منصوبے کی فنڈنگ کیلئے ملکی وسائل کے استعمال کے ساتھ ساتھ دوست ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔ منصوبہ 9برس میں مکمل ہوگا۔