غداری کیس کے فیصلے تک مشرف کا نام ایل سی ایل سے خارج نہ کیا جائے : مولوی اقبال حیدر
کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں سابق پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست پرفریقین نے تحریری دلائل اورقانونی حوالہ جات جمع کرادیئے ۔وفاق کی جانب سے سٹیڈنگ کونسل کے دلاور حسین ،پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم اور مولوی اقبال حیدر نے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کے چیمبر میں تحریری دلائل اور قانونی حوالہ جات جمع کرائے ۔وفاق کی جانب سے جمع کرائے گئے دلائل میں ای سی ایل سے متعلق قوانین اور مختلف ممالک کے اس نوعیت کے کیسز کے حوالہ جات عدالت میں جمع کرائے گئے ۔جبکہ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے ای سی ایل قوانین ،آئینی نکات اور دنیا کے مختلف ممالک کے فیصلوں پر مبنی اہم دستاویزات عدالت میں پیش کئے ۔جبکہ ای سی ایل کیس کے تیسرے فریق مولوی اقبال حیدر ایڈووکیٹ نے تحریری دلائل عدالت میں جمع کرائے ۔اپنے دلائل میں مولوی اقبال حیدر نے موقف اختیار کیا ہے کہ جب تک پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس سے متعلق فیصلہ نہ آجائے اس وقت تک پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج نہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں داخل کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا ۔جبکہ آئینی تقاضے بھی پورے نہیں کئے گئے ،جس سے وفاق کی اس کیس سے متعلق بدنیتی ظاہر ہوتی ہے ۔1999میں پرویز مشرف نے نواز شریف کی حکومت ختم کرکے انہیں دیگر وزراء کے ساتھ جیل بھیج دیا تھا ۔جیل میں نواز شریف نے پرویز مشرف سے معافی مانگی اور ملک سے چلے گئے ۔اب وقت بدل چکا ہے ۔نواز شریف وزیرا عظم ہیں اور پرویز مشرف کے خلاف ملک کے آئین سے انحراف اور دیگر اہم مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔خدشہ ہے کہ حکومت پرویز مشرف سے معاملات طے کرکے انہیں ملک سے باہر بھیجنا چاہتی ہے ۔انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج نہ کرایا جائے۔